ٹیکنوکریٹ حکومت کسی کی خواہش ہوسکتی ہے، عملاً ممکن نہیں، وزیر قانون

اسلام آباد: وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ بھی ٹیکنو کریٹ سیٹ اپ کی بازگشت پر بول پڑے۔

تفصیلات کے مطابق ایک بیان میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ٹیکنو کریٹ سیٹ اپ کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ آئین میں ٹیکنوکریٹ حکومت کی کوئی گنجائش نہیں ہے، آئین میں واضح ہے کہ قبل از وقت اسمبلیاں تحلیل ہوجاتی ہیں تو نوے روز میں الیکشن ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ جب کوئی حکومت اپنی مدت پوری کرلے تو 60 روز میں الیکشن کرانے ہوتے ہیں، اسمبلیاں تحلیل ہونے کے بعد نگراں حکومت آئے گی، نگراں حکومت کے علاوہ کوئی گنجائش نہیں ہے۔

وزیر قانون نے واضح کیا کہ ٹیکنوکریٹ حکومت کسی کی خواہش ہوسکتی ہے،عملاً ممکن نہیں،کسی کی خواہش اور سوچ پر پابندی نہیں لگائی جاسکتی، اتنا ضرور ہے کہ ملکی معیشت کیلئے اقدامات آئین کے اندر رہ کر اٹھائے جاسکتےہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی ٹیکنو کریٹ سیٹ اپ کی مخالف کیوں؟ علی محمد خان نے بتادیا

صحافی نے سوال کیا کہ کیا حکومت نے پی ٹی آئی سے ٹیکنوکریٹ حکومت پررابطہ کیا؟ جس پر وزیر قانون نے کہا کہ ابھی تک فی الحال میرےعلم میں ایسی بات نہیں، میں نے تو ٹی وی میں دیکھا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل پی ٹی آئی کی جانب سے بھی ٹیکنو کریٹ سیٹ اپ کی بازگشت پر سخت ردعمل کا اظہار کیا گیا تھا، فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کسی صورت ٹیکنو کریٹ سیٹ اپ کو قبول نہیں کریگی۔