ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبے میں اہم پیش رفت

ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبے میں ’خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل‘ کی مدد سے اہم پیش رفت ہوئی ہے، یہ فورم ملک و قوم کے مفاد میں اہم فیصلوں میں معاون ثابت ہو رہا ہے، اور عسکری و سیاسی قیادت سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کی موجودگی کے باعث فیصلہ سازی میں آسانی ہو گئی ہے۔

وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن ڈاکٹر عمر سیف نے کہا ہے کہ ملک میں ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی راہیں ہموار کرنے کے لیے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) کے فورم سے ملک و قوم کے مفاد میں اہم فیصلوں کا براہ راست فائدہ عام آدمی کو ہوگا اور ملک کی معیشت مستحکم ہوگی۔

یہ فورم عسکری و سیاسی قیادت کے ساتھ تمام اسٹیک ہولڈرز کی موجودگی کے باعث فیصلہ سازی میں معاون ثابت ہوتا ہے، ایس آئی ایس سی کی موجودگی سے آنے والی حکومت بھی ملک کی تعمیر و ترقی اور عوامی مفادات کے فیصلے بروقت کر سکے گی۔

وفاقی وزیر آئی ٹی نے کہا کہ سال 2014 سے سیکڑوں میگا ہرٹز اسپیکٹرم (Megahertz Spectrum) کا کیس مْحکمانہ تاخیر کی وجہ سے عدالت میں زیرِ بحث رہا، اس معاملے کو ایس آئی ایف سی کے فورم پر اٹھایا گیا جس کے بعد سندھ کی عدالت عالیہ نے روزانہ کی بنیادوں پر کیس کی سماعت کی اور 14 دسمبر کو فیصلہ سنا دیا۔

ایک ارب مالیت کا یہ سپیکٹرم نگراں حکومت کی طرف سے عوام کے لیے بہت بڑی خوش خبری ہے، اسپیکٹرم نیلامی اور آپٹیکل فائبر کیبل کا جال بچھانے کے لیے SIFC کے تحت قانونی طور پر پالیسی کا نفاذ عمل میں لایا گیا، ملک کی پہلی خلائی پالیسی کی تیاری اور اس کی متعلقہ فورمز سے منظوری میں سہولت کونسل کا مرکزی کردار رہا ہے، عوام کو بہت جلد سیٹیلائٹ انٹرنیٹ بھی دستیاب ہوگا جب کہ موجودہ نیٹ ورک میں بھی کافی بہتری آئے گی۔