رحیم یارخان : سانحہ تیزگام میں جاں بحق افراد کی شناخت کاعمل جاری ہے، شیخ زید اسپتال میں ورثا کے نمونے حاصل کرنے کے لیے کیمپ قائم کردیا گیا، اب تک 62 افراد میں سے صرف 5 لاشیں شناخت ہوسکیں۔
تفصیلات کے مطابق اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ستاون میتوں کے نمونے ڈی این اے کے لیے بھیج دیئے گئے ہیں۔اڑتالیس ورثا کےخون کے نمونےحاصل کیے گئے ہیں۔
اسپتال انتظامیہ کے مطابق57میتوں کے نمونے ڈی این اے کے لیے بھیج دیے، تاحال 48 ورثا کےخون کےنمونےحاصل کیے گئے ہیں۔
ترجمان شیخ زید اسپتال کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے62 لاشیں وصول کیں، جن میں سے57لاشوں کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔
ترجمان شیخ زیداسپتال ڈاکٹربرہان کا کہنا ہے کہ5لاشوں کی شناخت ہوگئی جن میں سے3ورثا کے حوالے کر دی گئی ہیں جبکہ دو شناخت شدہ لاشوں کو وصول کرنے کیلئے لواحقین تاحال نہیں پہنچے ہیں۔
دوسری جانب سانحہ رحیم یار خان کے بعد ریلوے انتظامیہ نے تیزی سے کام شروع کردیا، ڈی سی او ریلوے کا کہنا ہے کہ کراچی سے بلک میں بکنگ کرانے والے افراد کے لواحقین سے رابطہ کرلیا ہے ان سے کہا گیا ہے کہ بلک بکنگ کرانے والے افراد کے نام اور شناختی کارڈ کی نقول فراہم کی جائیں۔
ڈی سی او کا کہنا ہے کہ ٹرین ہر طرح کے فٹنس سرٹیفکیٹ کے بعد ہی منزل کی جانب روانہ ہوتی ہے۔ ڈپٹی ڈی ایس کے مطابق انشورنس کی مد میں فی مسافر کرائے میں پانچ روپے لئے جاتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق کینٹ اسٹیشن پر ایک سال سے بند اسکینگ مشین نے بھی کام شروع کر دیا، شارٹ سرکٹ شکایت کے باوجود ریلوے انتظامیہ سلنڈرز چیک کرنے تک محدود ہے، ٹرینوں کے آلات چیک کرنے کیلئے خصوصی ٹیمیں تاحال نہیں بنائیں گئی۔