اطالوی وزیر دفاع گوئیڈو کروسیٹو نے غزہ میں اسرائیلی اقدامات کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے انسانیت کھو دی ہے۔
پورے غزہ پر کنٹرول کے اسرائیلی منصوبے پر ردعمل دیتے ہوئے وزیردفاع نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل کے اقدامات ناقابل قبول ہیں، غزہ میں قتل عام قانون اور ہماری تہذیب کی بنیادی اقدار کی کھلی نفی ہے۔
اطالوی وزیردفاع نے اس عزم کا اعائدہ کیا کہ اٹلی انسانی ہمدردی کی بنیاد پرغزہ میں امداد جاری رکھے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ غزہ پر قبضہ اور مغربی کنارے میں ہونے والے بعض سنگین اقدامات سنگین موڑ ہیں ایسے فیصلے ضروری ہیں جو نیتن یاہو کو سوچنے پر مجبور کریں۔
اسرائیل کے غزہ پر مکمل کنٹرول کے منصوبے پر دنیا بھر سے سخت ردعمل سامنے آ رہا ہے۔ جرمن چانسلر نے واضح کر دیا ہے کہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی نہیں ہوگی۔
جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے اتوار کے روز کہا کہ غزہ میں فوجی آپریشن میں توسیع کی وجہ سے اسرائیل کو ہتھیار فراہم نہیں کر سکتے، ایسے تنازع میں ہتھیار فراہم نہیں کر سکتے جس کو صرف فوجی کارروائیوں سے حل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ غزہ تنازع سے لاکھوں عام شہریوں کی جان جا سکتی ہے ایک ایسا تنازع جس کے لیے پورے غزہ کا انخلا درکار ہو اس کے لیے ہتھیار فراہم نہیں کر سکتے۔ غزہ کے لوگ کہاں جائیں گے؟ ہم یہ نہیں کر سکتے اور نہ کر رہے ہیں اور میں خود بھی یہ نہیں کروں گا۔
چینی مندوب فو کانگ نے غزہ پر اسرائیلی قبضے کے منصوبے پر ہونے والے سیکیورٹی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں کہا کہ غزہ فلسطینی عوام کی ملکیت ہے غزہ فلسطینی سرزمین کا لازمی حصہ ہے، غزہ کی آبادی، سرحدی ڈھانچے میں تبدیلی کی کوشش مزاحمت سے روکی جائے۔
انہوں نے کہا کہ فوجی طاقت کے زعم کو ترک کرنا ہو گا غزہ میں فوری جنگ بندی ہی زندگیاں بچانے اور یرغمالیوں کی رہائی کا راستہ ہے غزہ میں فوجی کارروائیوں کے تسلسل سے مزید ہلاکتیں ہوں گی۔