اسلام آباد: وزیر اعظم شہبازشریف نےگرین لائن ایکسپریس کا افتتاح کردیا۔
وزیر اعظم شہبازشریف نےگرین لائن ایکسپریس کا افتتاح کرنے کے بعد بوگیوں کامعائنہ کیا، اس دوران وزیر ریلوے سعد رفیق نے بریفنگ دی۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اس دہانے پر کھڑا ہے جہاں ایک ایک پائی بچارہے ہیں، یہ ایک مشکل وقت ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ خواجہ سعد رفیق، پوری ٹیم اور چائنز کمپنی کو مبارک باد پیش کرتا ہوں، خواجہ صاحب نے اپنے کام سے قوم کو بتادیاکہ وہ آؤٹ سورسنگ پریقین رکھتے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ 4 سالوں میں چین اور ہمارے تعلقات کو تکلیف پہنچائی گئی، چینی حکومت اور عوام کا شکرگزار ہوں کہ پاکستان سے محبت کرتے ہیں، اس مشکل دور میں بھی چینی حکومت نے پاکستان کا ہاتھ تھاما ہوا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں اپنے پاؤں پرکھڑا ہونےکیلئے قربانی،ایثار اور محنت سےکام کرنا ہوگا، آخرکب تک ہم دوسروں کے سہاروں پر چلیں گے، یہ سفر مشکل ضرور مگر ناممکن نہیں ہے۔
دوسری جانب وزیر ریلوے سعد رفیق نے کہا کہ گرین لائن ٹرین میں تمام سہولتیں ہیں، اس ٹرین سروس میں وائی فائی ، انفوٹینمنٹ بھی ہے تاہم اس کی مزید بہتری کے لیے کام جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت وزارت ریلوےکو رینیو کی سخت ضرورت ہے، 5 سال میں وزارت ریلوے کا خسارہ 36 ارب روپے پر پہنچ گیا، جب 2018 میں ہماری حکومت جاری رہتی تو ریلوے میں منافع میں ہوتا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ 2013 میں جب ریلوے ملا تو ریونیو 18 ارب تھا، جب 2018 میں ہم چھوڑ کر گئے تو ریونیو 54 ارب روپے تھا، اب جب دوبارہ ریلوے کا نظام چلانےکو ملا تو صفر سے شروع کیا ہے۔
سعدرفیق نے کہا کہ ہم نے وزیر خزانہ کو زحمت نہیں دی محدود وسائل سے ریلوے چلا دی، ریلوے روزانہ تقریباً ساڑھے 15 کروڑ کماتے ہیں، لیکن ہمیں روزانہ کی بنیاد پر 20کروڑ روپے چاہیے۔
سپریم کورٹ نے ریلوےکو اپنی زمین کمرشلی استعمال کرنےکی اجازت دیدی
وزیر ریلوے سعد رفیق کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نےریلوےکو اپنی زمین کمرشل استعمال کرنےکی اجازت دی ہے، ریلوے کو برانڈنگ کے طور پر استعمال کریں گے، یہاں سے ریلوےکو اربوں کا فائدہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ جوپارٹس امپورٹ کرتے ہیں اس کیلئےکچھ عرصےکیلئے ہمیں فیور چاہیے، وزیر خزانہ سےگزارش ہے اس حوالے سے ہماری مدد فرمائیں۔