ریاض: مشرقی وسطیٰ میں جاری حالیہ کشیدگی کے ردعمل میں سعودی عرب نے کہا ہے کہ وہ عراق کے ساتھ کھڑا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے اپنے برادر ملک عراق کو یقین دلایا ہے کہ وہ ہر صورت میں عراق کے ساتھ کھڑا ہے اور مختلف چیلنجز پر قابو پانے کے لیے ہرممکن اقدامات کرے گا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی کابینہ نے مکمل طور پر عراق کے ساتھ اپنے تعلقات کی مضبوطی کا ایک بار پھر اظہار کردیا۔ کابینہ نے ایران کو بھی خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنی دہشت گردانہ کارروائیوں سے باز رہے۔
سعودی کابینہ اجلاس کی صدارت خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے منگل کو ریاض کے قصر یمامہ میں کی۔ اجلاس میں حالیہ کشیدگی سمیت ایران کی متنازع سرگرمیوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
کابینہ کے اجلاس میں مختلف اہم موضوعات پر گفتگو ہوئی۔
مسافر طیارے کی تباہی پر ایرانی افواج نے غلطی تسلیم کی، صدر حسن روحانی
سعودی کابینہ نے اللہ کے گھروں کی حرمت پامال کرنے، خونریزی اور امن پسند وں کو خوفزدہ کرنے کو سختی کے ساتھ ایک بار پھر مسترد کردیا۔ جبکہ سلطنت عمان کے فرمانروا سلطان قابوس بن سعید کی وفات پر دلی ہمدردی اور رنج و ملال کا اظہار کیا گیا۔
واضح رہے کہ امریکا ایران کشیدگی کے دوران یوکرینی طیارہ حادثے کے بعد مشرقی وسطیٰ میں کشیدہ صورت حال ہے۔ ایران کے صدر حسن روحانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا تھا کہ ایرانی افواج کی اندرونی تحقیقات سے یہ نتیجہ نکلا ہے کہ انسانی غلطی کی وجہ سے غیر ارادی طور پر یوکرین کے مسافر طیارہ پر میزائل داغے گئے جس کی وجہ سے اسے خوفناک حادثہ پیش آیا اور 176 معصوم لوگ ہلاک ہوئے۔