دنیا بھر میں قیمتی گھڑیوں کی چوری کی وارداتوں میں اضافہ ہو گیا ہے اور یہ تعداد گزشتہ سال کے مقابلے میں تین گنا سے بھی زیادہ ہو چکی ہے۔
دنیا بھر میں قیمتی گھڑیوں سے متعلق معلومات رکھنے اور فراہم کرنے والے سب سے بڑے گروپ ’’واچ ڈیٹا بیس‘‘ کے مطابق دنیا بھر میں گم شدہ یا چوری ہونے والی گھڑیوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گھڑی چوری کی وارداتوں کی یہ تعداد گزشتہ سال کے مقابلے میں تین گنا سے بھی زیادہ ہو چکی ہے اور اس صورتحال کے پیش نظر گھڑیوں کو انشورنس کرانے والوں کی تعداد میں بھی 236 فیصد اضافے کی اطلاعات ہیں۔
اس گروپ کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں گمشدہ یا چوری ہونے والی گھڑیوں کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے اور قیمتی گھڑیوں کی چوری کی خبریں جرائم کی نمایاں اور اخبارات کے صفحہ اول پر شائع ہونے لگی ہیں۔
واچ رجسٹرڈ گروپ کے منیجنگ ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ گھڑیوں کی ڈکیتیوں اور واردات کیلیے ’’موزوں‘‘ وہ سڑکیں جہاں ڈکیتیوں کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں۔ قیمتی گھڑی پہننے والے لوگ ان سڑکوں پر آمدورفت کرنے سے گریز کرنے لگے ہیں۔
گروپ کے مطابق متعدد گھڑیاں جرمنی، فرانس اور اسپین سمیت متعدد ملکوں سے برآمد ہوئیں۔
رواں سال جنوری میں لندن پولیس کے ایک خاص سیکشن کے افسروں کو سنٹرل لندن میں گھڑی چھیننے اور چوری کرنے کی کوشش کرنے والے افراد کو پکڑنے کیلئے ’’خفیہ شکار‘‘ افسران کا استعمال کیا گیا اور ان کوششوں اور کارروائیوں سے ویسٹ منسٹر پکاڈلی سرکس کے آس پاس وارداتوں میں واضح کمی نظر آئی۔
تاہم رپورٹ کے مطابق یہ ایکشن گزشتہ دو سال میں چار ملین پاؤنڈ مالیت کی تین سو گھڑیوں کی چوری کے بعد سامنے آیا۔