صوبہ سندھ کے آٹھ سرکاری گوداموں سے ہزاروں میٹرک ٹن گندم غائب ہوگئی۔
ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر نوشہرو فیروز کی جانب سے سیکریٹری خوراک کو کارروائی کے لیے خط لکھ دیا گیا۔
خط متن کے مطابق نوشہرو فیروز کے 8 گودام سے 13 ہزار میٹرک ٹن گندم غائب ہے، 100 کلو کی ایک لاکھ سے زائد بوریاں غائب ہوئی ہیں۔
ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر نے خط میں مزید لکھا کہ غائب گندم کی قیمت 7 کروڑ روپے سے زائد ہے، سرکاری گندم غائب ہونے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دی جائے۔
یاد رہے کہ سندھ کابینہ نے یکم اکتوبر 2022 سے گندم مارکیٹ کو جاری کرنے کا فیصلہ کیا۔ وزیر اطلاعات شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ کابینہ نے 23-2022 کے لیے گندم پرائس 4 ہزار روپے فی من مقرر کر دی۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت زمینیں ڈوبی ہوئی ہیں زمین کو نئی فصل کی تیاری کے لیے ہاریوں کو بڑی محنت کرنا پڑے گی۔