معروف ٹک ٹاکر علینا فاطمہ کا کہنا ہے کہ اپنے موٹاپے کی وجہ سے بچپن سے ہی ٹرولنگ کا شکار رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ کئی بار مایوس بھی ہوئی لیکن بعد میں یہ فیصلہ کیا کہ جیسی بھی ہوں بہت اچھی ہوں۔ میں کیوں خود سے نفرت کروں؟
یہ باتیں سوشل میڈیا پر بے حد مقبول ٹک ٹاکر علینا فاطمہ نے اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں میزبان ندا یاسر سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے بتایا کہ اسکول میں بھی بچے مجھے موٹاپے کی وجہ سے چھیڑتے اور طنز کرتے تھے لیکن لاسٹ ٹائم پیش آنے والے واقعے نے مجھے نئی ہمت دی اور میں نے سوچا جو میں ہوں وہی حقیقت ہے، میں کیوں خود سے نفرت کروں۔
ایک سوال کے جواب میں علینا فاطمہ نے کہا کہ جب میں 14 سال کی تھی تو میں جم جاتی تھی تو مجھے انسٹریکٹر نے کہا کہ ایسا مت کرو، مستقبل میں اس کا نقصان ہوگا جسم خراب ہوگا اور قد بھی رک جائے گا۔
یاد رہے کہ علینا فاطمہ کے ٹک ٹاک پر 10 لاکھ سے زیادہ فالورز ہیں اور انہیں ان کے وزن کی وجہ سے اکثر ٹرولنگ کا بھی سامنا رہتا ہے لیکن وہ اس بات کی پرواہ نہی کرتیں اور اپنے کام کو ترجیح دیتی ہیں۔
ٹک ٹاکر علینا فاطمہ گزشتہ دنوں رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئیں انہوں نے سوشل میڈیا پر فدا حسین کے ساتھ اپنے نکاح کی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کیں تو صارفین نے اس وقت بھی انہیں اور ان کے شریک حیات کو ٹرولنگ کا نشانہ بنایا۔
ایک سوال کے جواب میں علینا فاطمہ کے شوہر فدا حسین نے بتایا کہ جب انہوں نے ٹک ٹاکر سے شادی کا فیصلہ کیا اور دوستوں کو بتایا تو سب نے ان کا مذاق اڑایا اور کہا کہ دونوں اچھے نہیں لگیں گے کیونکہ لڑکی ان سے بڑی ہیں۔