مون سون کا 8واں اسپیل: خیبرپختونخوا میں طوفانی بارشوں نے ایک بار پھر تباہی مچادی

مون سون کا 8واں اسپیل: خیبرپختونخوا میں طوفانی بارشوں نے ایک بار پھر تباہی مچادی

پشاور : خیبرپختونخوا میں طوفانی بارشوں نے ایک بار پھر تباہی مچادی، مختلف حادثات کے نتیجے میں ماں بیٹے سمیت آٹھ افراد جاں بحق اور پچاس زخمی ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق موسمیاتی تبدیلی کے بھیانک اثرات کے تحت خیبرپختونخوا اور شمالی پاکستان میں مون سون کے آٹھویں اسپیل نے ایک بار پھر تباہی مچا دی۔

طوفانی بارشوں اور سیلابی ریلوں سے ڈیرہ اسماعیل خان، شانگلہ، بونیر، سوات، ایبٹ آباد، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں نظام زندگی درہم برہم ہو گیا۔

ڈیرہ اسماعیل خان میں چھتیں اور دیواریں گرنے کے مختلف واقعات میں ماں بیٹے سمیت 8 افراد جاں بحق اور 50 سے زائد زخمی ہو گئے جبکہ متعدد گھروں کی چھتوں پر نصب سولر پینل بھی گرنے سے نقصان پہنچا جبکہ بجلی کا نظام معطل ہو گیا۔

شانگلہ میں یخ تنگی کے مقام پر شدید بارش کے بعد آنے والا ریلہ سڑک بہا لے گیا جبکہ بونیر کے علاقوں بشنوی، قادرنگر، چغر زئی، گوکند اور پیر بابا میں بھی برسات سے متاثرین کی مشکلات بڑھ گئیں۔

سوات میں متاثرین کھلے آسمان تلے خیموں میں بیٹھے ہیں اور تاجر برادری نے حکومت سے امداد کا مطالبہ کیا ہے۔

ایبٹ آباد میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث مری روڈ اور دہمتوڑ بائی پاس بند ہو گئے، جس سے مختلف علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔

یاد ہے این ڈی ایم اے کے الرٹ میں کہا گیا کہ 30 اگست تک ملک کے مختلف حصوں میں شدید بارشوں، لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کا خدشہ ہے۔

اسلام آباد، کشمیر، خیبرپختونخوا اور پنجاب میں آندھی اور تیز ہواؤں کے ساتھ بارشوں کا امکان ظاہر کیا گیا ہے جبکہ کے پی کے پہاڑی علاقوں میں ندی نالوں میں طغیانی اور لینڈ سلائیڈنگ جبکہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں رابطہ سڑکوں کے متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔

سندھ کے اضلاع کراچی، ٹھٹہ، سجاول، بدین اور تھرپارکر میں بھی 27 سے 30 اگست تک شدید بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے۔