چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف توشہ خانہ کیس، آج کیا کیا ہوا؟

سپریم کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیل پر گزشتہ روز کی سماعت کا حکم نامہ جاری کر دیا اسلام آباد ہائیکورٹ نے سماعت ملتوی مقامی عدالت میں 342 کا بیان قلمبند نہ ہوسکا۔

اے آر وائی نیوز سپریم کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیل پر گزشتہ روز کی سماعت کا حکم نامہ جاری کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ انصاف کے تقاضوں کے لیے تمام درخواستوں کو یکجا کرکے سماعت کرے۔

سپریم کورٹ کے جج جسٹس یحیی آفریدی نے دو صفحات پر مشتمل حکم نامہ جاری کیا۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ وکیل چیئرمین تحریک انصاف نے 4 جولائی کے ہائیکورٹ کے حکم نامے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا۔ فریقین اس بات پر متفق ہیں کہ تمام درخواستوں کو یکجا کرکے اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہو۔

دوسری جانب آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں توشہ خانہ کیس کی سماعت کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل خواجہ حارث ایڈووکیٹ نے دلائل دیے کہ آج چار کیسز عدالت کے سامنے ہیں۔ قابل سماعت ہونے کے خلاف اپیل اور ٹرانسفر درخواستوں کو سپریم کورٹ نے سننے کا کہا ہے، جس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ سپریم کورٹ کا آرڈر آجائے تو دیکھ لیتے ہیں اور سماعت عدالت عظمیٰ کے احکامات آنے تک ملتوی کر دی۔

ڈسٹرکٹ کورٹ میں توشہ خانہ فوجداری کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کا 342 کا بیان آج بھی قلمبند نہ ہوسکا۔ آج سماعت کے دوران وکیل گوہر علی خان پیش ہوئے اور چیئرمین پی ٹی آئی کی آج کے لیے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی۔

عدالتی ہدایات پر وکلا نے چیئرمین پی ٹی آئی کی پیر کو پیش ہونے کی یقین دہانی کرائی تو عدالت نے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت پیر تک ملتوی کر دی۔