اسلام آباد: قومی توانائی بچت منصوبے کے تحت مارکیٹیں رات 8 بجے بند کرنے کے فیصلے پر تاجروں کا ردعمل آگیا۔ صدر مرکزی تنظیم تاجران پاکستان نے توانائی بچت پلان کو ناکام بچت پلان قرار دے دیا۔
صدر مرکزی تنظیم تاجران محمد کاشف چوہدری کا کہنا ہے کہ رات 8 بجے مارکیٹیں بند کرنےکی حکومتی تجویز کو مسترد کرتے ہیں حکومت تاجروں کو سہولت کے بجائےزندہ درگور کرنےکی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔
کاشف چوہدری نے کہا کہ ملک بھر کی تاجر برادری کو تجویز قبول نہیں تاجردشمن منصوبےکو نافذ المعل کرنے پر تاجر برادری ہر ممکن اقدام اٹھائےگی، توانائی بچت کےغیرمنطقی منصوبےکوماضی قریب میں بھی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا حکومت اپنے شاہانہ طرز کو ترک کر دے تو ایسی صورت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
میڈیا کو قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس کی بریفنگ دیتے ہوئے احسن اقبال نے بتایا کہ معیشت کیلیے تیل پر انحصار کم کرنا ہوگا، توانائی بچانے کیلیے ایل ای ڈی بلب کے فروغ کا فیصلہ کیا گیا ہے، توانائی بچانے کیلیے دکانیں اور کمرشل ایریا رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا، درآمدی تیل پر بجلی کا کوئی نیا منصوبہ نہیں لگائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم نے تاریخ کا سب سے بڑا ترقیاتی بجٹ دیا ہے، انسداد ذیابطیس اور انسداد ہیپاٹائٹس پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا، وزیر اعظم پروگرام سے 3 سال میں ملک سے ہیپاٹائٹس کا خاتمہ کریں گے، ارکان اسمبلی کیلیے 90 ارب روپے کی فنڈنگ دے رہے ہیں، وفاق کے بجٹ سے بلوچستان کیلیے 137 ارب کے ترقیاتی کام کریں گے۔
’اسکولوں میں بچوں کی تعداد بڑھانے کیلیے 25 ارب روپے رکھے جا رہے ہیں۔ کام کرنے والی خواتین کو 22 ہزار اسکوٹی تقسیم کی جائیں گے۔ اسکوٹی کے ذر یعے خواتین کو کام پر جانے میں آسانی ہوگی۔ آئندہ بجٹ میں مہنگائی 21 فیصد تک محدود کریں گے۔ 60 ارب روپے ہائر ایجوکیشن کا بجٹ رکھا گیا ہے۔‘