اسلام آباد: وفاقی دالحکومت اسلام آباد میں مارگلہ ہلز ٹریل 3 مبینہ زیادتی کیس میں متاثرہ لڑکی سدرہ نے عدالت میں فراڈ کا اعتراف کرلیا۔
جج عدنان رسول کی عدالت میں سدرہ نے ملزم نعمان رزاق کے خلاف ڈیڑھ لاکھ کے عوض کیس بنانے کا اعتراف کرتے ہوئے بیان ریکارڈ کروایا جس پر عدالت نے لڑکی اور اس کے ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت جاری کر دی۔
سدرہ نے اپنے اعترافی بیان میں بتایا کہ شیخو پورہ میں نجی اخبار میں بطور بزنس منیجر کام کرتی تھی، اخبار کے بیورو چیف شکیل احمد سے ساتھ مل کر پلان کیا، شکیل احمد اور منظور نے نعمان رزاق نامی شخص کو زیادتی کیس میں پھنسانے کا کہا۔
’شکیل احمد اور منظور نے نعمان رزاق کے خلاف سازش کیلیے مجھے ڈیڑھ لاکھ روپے کی پیشکش کی۔ شکیل احمد نے بتایا کہ انور خان نامی شخص نعمان رزاق پر زیادتی کا الزام لگانا چاہتا تھا۔ نعمان رزاق آڈیٹر تھا جس کے پاس انور خان کے فراڈ کی انفارمیشن تھی۔‘
متعلقہ: ٹریل 3 مبینہ زیادتی کیس کے ملزم نے درخواست ضمانت دائر کر دی
لڑکی نے بتایا کہ منظور نے 10 ہزار روپے دیے اور باقی رقم کام ہونے کے بعد دینے کی یقین دہانی کروائی، نعمان رزاق سے پہلے فون پر بات کی اور پھر دو بار تنہائی میں ملاقات کی۔
ملزمہ نے عدالت کو بتایا کہ تھانہ کوہسار جا کر شکایت درج کروائی اور پولی کلینک اسپتال سے میڈیکل ٹیسٹ کرایا، میں نے لالچ کے باعث جرم کیا، نعمان رزاق کو ضمانت پر رہا کر دیا جائے کیونکہ کیس آگے نہیں چلانا چاہتی۔
عدالت نے ملزم نعمان رزاق کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔