وفاقی دالحکومت اسلام آباد میں مارگلہ ہلز ٹریل 3 مبینہ زیادتی کیس میں نامزد ملزم نعمان رزاق نے ضمانت کیلیے درخواست دائر کر دی۔
مارگلہ ہلز ٹریل 3 پر لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پر ملزم نعمان رزاق نے جنسی زیادتی کی تھی جس کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ تاہم غزشتہ روز پولیس نے بتایا کہ معاملے ڈرامہ ہے اور متاثرہ لڑکی سمیت پورا گروہ اس میں شامل ہے۔
ملزم نعمان رزاق نے آج اسلام آباد کی مقامی عدالت میں درخواست ضمانت بعد ازگرفتاری کیلیے عدالت سے رجوع کرلیا۔ سیشن جج نے ایڈیشنل سیشن جج عدنان رسول کو درخواست مارک کر دی جس پر سماعت 26 جولائی کو ہوگی۔
درخواست گزار نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ ملزم نعمان رزاق کو جھوٹے ہراسگی کے کیس میں ملوث کیا گیا، ملزم کو بدنامی کیلیے مقدمے میں نامزد کیا گیا۔
گزشتہ روز پولیس نے اپنے بیان میں بتایا تھا کہ ٹریل 3 پر زیادتی کے واقعے کا ڈراپ سین ہوگیا ہے، معاملہ زیادتی کا نہیں بلکہ ذاتی جھگڑے کا ہے۔
پولیس نے بتایا تھا کہ ملزم کا اپنے ساتھی انور سے جھگڑا ہوا تھا جس نے بدلہ لینے کیلیے ایک گروہ کو اجرت پر لیا، انور نے منصوبہ بندی کے تحت نعمان پر زیادتی کا الزام لگانے کیلیے صائمہ نامی لڑکی سے رابطہ کیا۔
مذکورہ گروہ میں صائمہ، ڈاکٹر سدرہ اسماعیل، ایک جعلی صحافی شکیل اور منظور نامی جعلی پولیس افسر شامل تھے۔ صائمہ نے شیخوپورہ کی لڑکی سدرا سے رابطہ کر کے ریپ کا ڈرامہ رچایا۔ نعمان کو لڑکی سے ملنے کیلیے مری بلایا گیا لیکن ٹریل 3 پر ملاقات کا فیصلہ ہوا۔
منصوبے کے مطابق لڑکی نے ریپ کا ڈرامہ اور اس کے ساتھیوں نے اس کی ویڈیوز بنانی تھیں۔ ملاقات کے بعد ساتھیوں کے نہ پہنچے لڑکی نے انتظار کے بعد تھانہ کوہسار میں مقدمہ درج کروا دیا۔
پولیس نے لڑکی کو تھانے طلب کیا تو اس نے مجسٹریٹ کے سامنے تمام حقائق بیان کر دیے۔ یہ گروہ لوگوں کو ورغلا کر انہیں بلیک میل کر کے بھتے کی بھاری رقم وصول کرتا ہے۔
ملزمہ سدرہ کے خلاف شیخوپورہ اور مرید کے میں پہلے بھی دو مقدمات درج ہیں۔ گروہ کا ایک کارندہ انوار الحق سابقہ ریکارڈ یافتہ ملزم ہے۔