سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات پر حملوں کے بعد صدر ٹرمپ کا بڑا فیصلہ

صدر ٹرمپ

واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات پر حملوں کے بعد امریکا میں تیل کےمحفوظ ذخائر استعمال کرنے کی اجازت دے دی۔

تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں حملوں کےبعدتیل کی پیدوارمیں کمی،قیمتیں آسمان سےباتیں کرنے لگیں، عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں چارماہ کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئیں ہیں۔

سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات پر حملوں کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں بڑا فیصلہ کرتے ہوئے قیمتوں پر قابو پانے کے لئے ملک میں موجود تیل کے محفوظ ذخائر استعمال کرنے کی اجازت دے دی۔

سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات پرحملوں کےبعدقیمتیں بڑھنےکاخدشہ ہے، مارکیٹ میں تیل کی سپلائی جاری رکھنے کیلئے ایمرجنسی ذخائر استعمال کیےجائیں، ٹیکساس، دیگر ریاستوں میں تیل کی پائپ لائن کی منظوری کا معاملہ جلد نمٹایا جائے، سعودی عرب میں حملے کے بعد تیل کی یومیہ پیداوار میں 50 فیصد کمی آئی ہے۔

خیال رہے امریکی تیل کے ذخائر ایمرجنسی کی صورتحال میں استعمال کیے جاتے ہیں۔

یاد ریے ہفتے کی صبح دمام کے قریب سعودی عرب کی آئل کمپنی آرامکو کی دو فیکٹریز پر ڈرون حملے کیے گئے، آئل ریفائنری میں دھماکے کے بعد آگ لگ گئی، تاہم آگ پر قابو پا لیا گیا ہے، حملے کی ذمہ داری یمن کے حوثی باغیوں نے قبول کر لی تھی۔

واضح رہے ریاض دنیا بھر میں تیل برآمد کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے جو یومیہ 70 لاکھ بیرل تیل دنیا بھر میں سپلائی کرتا ہے، کولمبیا یونیورسٹی میں مرکز برائے عالمی توانائی پالیسی چلانے والے جیسن بروڈوف کا کہنا تھا کہ ابقیق دنیا میں تیل سپلائی کرنے والی بہت اہم آئل فلیڈ ہے۔