روسی تیل کی خریداری پر چین کو سزا دینے کا کوئی ارادہ نہیں، ٹرمپ

روسی تیل کی خریداری پر چین کو سزا دینے کا کوئی ارادہ نہیں، ٹرمپ

واشنگٹن (16 اگست 2025): امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی تیل کی خریداری پر چین پر اضافی ٹیرف عائد کرنے کے اپنے ارادے کے بارے میں بتا دیا۔

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا کہ وہ فوری طور پر روسی تیل کی خریداری پر چین جیسے ممالک پر ٹیرف عائد کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر نے دھمکی دی ہے کہ اگر یوکرین میں جنگ ختم کرنے کیلیے کوئی اقدام نہ کیا گیا تو روس پر پابندیاں لگائی جائیں گی اور ساتھ ہی اس سے تیل خریدنے والے ممالک بھی زد میں آئین گے۔

چین اور بھارت روسی تیل کے دو سب سے بڑے خریدار ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے بھارت پر 25 فیصد اضافی ٹیرف عائد کیا جو مجموعی طور پر 50 فیصد ہوگیا ہے۔

فاکس نیوز نے ان سے پوچھا کہ کیا اب وہ چین کے خلاف بھی ایسی کوئی کارروائی پر غور کر رہے ہیں تو انہوں نے جواب دیا کہ آج جو کچھ ہوا اس کی وجہ سے مجھے لگتا ہے مجھے اس کے بارے میں سوچنے کی ضرورت نہیں ہے۔

انہوں نے روسی صدر پیوٹن سے ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اب مجھے اس کے بارے میں دو یا تین ہفتوں میں یا کچھ اور وقت کیلیے سوچنا پڑ سکتا ہے لیکن ہمیں ابھی اس کے بارے میں سوچنے کی ضرورت نہیں ہے۔