واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امید ظاہر کی ہے کہ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن ان کے دیے گئے الٹی میٹم کے دوران اپنی رائے بدل لیں گے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’’پیوٹن نے مجھ سے کئی مرتبہ امن کی بات کی ہے لیکن روسی صدر نے اپنے امن کے دعوے پر عمل نہیں کیا، امید ہے پیوٹن 50 روز میں اپنی رائے بدل لیں گے۔‘‘
انھوں نے خبردار کیا کہ یوکرین اسلحہ پہلے ہی منتقل کیا جا چکا ہے، انھوں نے کہا روس یوکرین جنگ بائیڈن دور میں شروع ہوئی، بائیڈن کی کمزور پالیسی کے باعث دنیا میں نئی جنگیں شروع ہوئیں۔
ٹرمپ نے ایک بار پھر پاک بھارت جنگ رکوانے کا ذکر دہرایا، اور کہا کہ ہم نے جنگیں رکوائیں اور ہزاروں لوگوں کی جانیں بچائیں، روانڈا اور کانگو کے درمیان طویل جنگ ختم کروائی۔ ایران کی جوہری تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کرنے کی بات بھی دہراتے ہوئے انھوں نے کہا ’’مجھے ایران سے بات کرنے کی کوئی جلدی نہیں ہے۔
’روس ٹرمپ کی 100 فیصد ٹیرف لگانے کی دھمکی کی پرواہ نہیں کرتا‘
ٹرمپ نے بتایا کہ ٹیرف پیمنٹ یکم اگست سے شروع ہوگی، ویتنام سے اچھی ڈیل ہوئی ہے، چھوٹے ممالک پر 10 فی صد ٹیرف کی پالیسی پر کام کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ٹرمپ کی جانب سے الٹی میٹم دیے جانے کے بعد سینئر روسی عہدیدار نے ایک بیان میں کہا ہے کہ روس امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی یوکرین جنگ ختم نہ کرنے پر 100 فی صد ٹیرف لگانے کی دھمکی کی پرواہ نہیں کرتا۔