ٹرمپ اور پیوٹن ملاقات کی اہم تفصیلات سامنے آگئیں

امریکی صدر کے ایلچی اسٹیو وٹکوف نے الاسکا میں ہونے والی ٹرمپ اور پیوٹن کی ملاقات کی تفصیلات بتا دیں۔

اسٹیو وٹکوف نے سی این این کو انٹرویو میں ملاقات کا احوال بتاتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ اور پیوٹن کی ملاقات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے پیوٹن نے یوکرین کے لیے مضبوط سیکیورٹی گارنٹیز پر اتفاق کیا ہے۔

ایلچی کے مطابق روس نے وعدہ کیا کہ یوکرین یا یورپ میں مزید علاقوں پر قبضہ نہیں کرے گا روس کی یہ یقین دہانی قانون سازی کے ذریعے شامل کی جائے گی، یوکرین کیلئے نیٹو کے آرٹیکل 5 جیسی سیکیورٹی گارنٹی کا امکان ہے یوکرین کی نیٹو میں شمولیت روس کی ریڈ لائن رہی۔

وٹکوف نے کہا کہ پیوٹن نے یوکرینی علاقوں کے تبادلے کے مطالبات میں نرمی دکھائی روس کا یوکرین کی حدود پر مؤقف میں  سختی پہلے سے کم ہوئی ہے، ٹرمپ  اب فوری سیزفائر کی بجائے بڑے امن معاہدے پر زور دے رہے ہیں۔

فاکس نیوز کے مطابق یوکرین کے ساتھ امن معاہدے کے لیے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی رہنما ولادیمیر پیوٹن کی اس تجویز کی حمایت کی ہے کہ ماسکو کو ڈونباس کے علاقے کا مکمل کنٹرول سنبھالنے دیا جائے، اس کے بدلے روس باقی علاقے چھوڑ دے گا۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق صدر ٹرمپ نے یورپی رہنماؤں سے فون پر کہا کہ اگر یوکرینی صدر ڈونباس چھوڑنے کے لیے تیار ہیں تو امن معاہدے پر بات چیت ہو سکتی ہے، اے ایف پی نے بھی رپورٹ کیا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ملاقات میں صدر ٹرمپ سے مطالبہ کیا ہے کہ یوکرین ڈونباس کو چھوڑ دے۔

الاسکا میں جمعہ کے روز پیوٹن سے ملاقات کے بعد، ٹرمپ نے یورپی اتحادیوں کو بتایا کہ روسی صدر نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ وہ کلیدی لوہانسک اور ڈونیٹسک خطے چاہتے ہیں، اور زاپوریژیا اور کھیرسن میں میں جنگ ختم کرنے اور اگلے مورچے خالی کرنے پر آمادہ ہیں۔