غزہ جنگ بندی سے متعلق پیش رفت جلد ہو سکتی ہے، ٹرمپ

ٹرمپ کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ بندی کے حوالے سے پیش رفت ‘کافی جلد’ ہو سکتی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی جنگ روکنے کے لیے ایک معاہدے کے بارے میں اُمید کا اظہار کیا ہے۔

ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "ہم غزہ پر بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، اسٹیو وٹکوف یہاں ہیں اور مجھے لگتا ہے کہ ہمارے پاس جلد ہی بات کرنے کے لیے کچھ ہو سکتا ہے۔

ٹرمپ نے جون کے آخر میں کہا تھا کہ اسرائیل نے 60 روزہ جنگ بندی کی شرائط پر اتفاق کیا ہے، اور غزہ پر اسرائیل کی 21 ماہ سے جاری جنگ کو ختم کرنے کے لیے قطر میں مذاکرات جاری ہیں۔

حماس مبینہ طور پر امریکی ضمانت چاہتی ہے کہ اسرائیل کے فضائی حملے اور زمینی حملے، جن میں دسیوں ہزار فلسطینی شہید ہوئے ہیں ہیں، دوبارہ شروع نہیں ہوں گے یہاں تک کہ جنگ کے مستقل خاتمے کے بغیر جنگ بندی ختم ہو جائے۔

دوسری جانب مصر اور قطر کے حکام نے غزہ پر جنگ بندی کے مذاکرات تیز کر دیے ہیں۔

ایک مصری میڈیا رپورٹ کے مطابق غزہ جنگ بندی کے ثالث اسرائیل اور حماس کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی کوششیں تیز کر رہے ہیں۔

سرکاری خبر رساں ادارے القہرہ نیوز چینل نے نامعلوم ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مصری انٹیلی جنس کے سربراہ حسن رشاد نے غزہ میں جنگ بندی کو یقینی بنانے کے لیے مصر کے وسیع تر دباؤ کے ایک حصے کے طور پر قطری وزیر اعظم محمد بن عبدالرحمن بن الثانی سے ملاقات کی۔

ملاقات کا وقت اور مقام نہیں بتایا گیا۔ ذرائع نے مزید کہا کہ رشاد نے فلسطینی اور اسرائیلی مذاکرات کاروں کے ساتھ سلسلہ وار بات چیت کی ہے۔