واشنگٹن (21 اگست 2025): امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منشیات کی اسمگلنگ روکنے کیلیے وینزویلا کے ساحل کے قریب 3 جنگی جہاز تعینات کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق اے ایف پی نے بتایا کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب امریکی انتظامیہ نے وینزویلا کے صدر نکولس مادورو پر دباؤ بڑھاتے ہوئے رواں ماہ کے آغاز میں ان کے خلاف منشیات کے الزامات پر انعامی رقم دگنی کر کے 50 ملین ڈالر کر دی۔
ذرائع کے مطابق ایجیئس کلاس کے 3 گائیڈڈ میزائل ڈسٹرائرز وینزویلا کے پانیوں کی جانب روانہ ہوگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا نے وینزویلا کے صدر کی گرفتاری میں اعانت پر انعام دگنا کر دیا
امریکی میڈیا نے یہ بھی رپورٹ کیا کہ امریکا خطے میں 4000 میرینز بھیجنے کی تیاری کر رہا ہے۔ امریکا، جوصڈر مادورو کی گزشتہ دو انتخابی کامیابیوں کو تسلیم نہیں کرتا، ان پر الزام لگاتا ہے کہ وہ کارٹیل ڈی لوس سولیس نامی کوکین اسمگلنگ گینگ کی قیادت کر رہے ہیں۔
گزشتہ ماہ امریکی محکمہ خزانہ نے اس گروپ کو خصوصی دہشتگرد تنظیم قرار دیا تھا اور الزام عائد کیا کہ یہ ٹرین دے آراگوا اور سینالوا ڈرگ کارٹیلز کی معاونت کر رہا ہے جنہیں رواں سال کے اوائل میں غیر ملکی دہشتگرد تنظیمیں قرار دیا گیا تھا۔
وہائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیرولین لیوٹ نے کہا کہ صدر ٹرمپ منشیات کی اسمگلنگ روکنے کیلیے امریکی طاقت کے ہر عنصر کو استعمال کرنے کیلیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ بالکل واضح اور مستقل مؤقف رکھتے ہیں کہ وہ ان افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے جو امریکا میں منشیات لانے کے ذمہ دار ہیں۔
انہوں نے وینزویلا کی حکومت کو نارکو-ٹیرر کارٹیل قرار دیا اور کہا کہ مادورو کوئی جائز صدر نہیں بلکہ اس کارٹیل کے مفرور سربراہ ہیں جن پر امریکا میں منشیات اسمگل کرنے کی فرد جرم عائد ہو چکی ہے۔
دوسری جانب وینزویلا کے صدر مادورو نے اعلان کیا کہ وہ امریکی خطرات کے مقابلے کیلیے ملک بھر میں 45 لاکھ ملیشیا اراکین کو تعینات کریں گے۔