(8 اگست 2025): امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ میں بھوک کے سنگین بحران پر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو غلط بیانی کرنے پر جھاڑ پلا دی۔
ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق این بی سی نیوز نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ نیتن یاہو اور ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں غزہ کی پٹی میں بھوک کے سنگین بحران پر تبادلہ خیال کی۔
این بی سی نیوز کے مطابق سینئر امریکی عہدیداروں نے بتایا کہ 28 جولائی کو ڈونلڈ ٹرمپ اور نیتن یاہو نے ٹیلی فونک رابطہ کیا جس میں انہوں نے غزہ میں بھوک کے سنگین بحران پر تبادلہ خیال کیا۔
فون کال کے دوران نتین یاہو نے بتایا کہ غزہ میں فاقہ کشی کی من گھڑت اطلاعات فسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے پھیلائی ہیں جبکہ بھوک کی صورتحال ویسی نہیں ہے۔
اس پر امریکی صدر نے اسرائیلی وزیر اعظم کو ٹوکا اور بتایا کہ معاونین نے انہیں اس بات کا ثبوت دکھایا ہے کہ غزہ میں بچے بھوک سے مر رہے ہیں۔
اس رپورٹ میں گفتگو کو انسانی امداد کی حیثیت کے بارے میں براہ راست کے طور پر بیان کیا گیا، فوج کال کے دوران نتین یاہو کے بجائے ڈونلڈ ٹرمپ نے زیادہ گفتگو کی۔
رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس اور اسرائیل دونوں کے عہدیداروں نے فون کال پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔
اسرائیل نے غزہ میں بڑے پیمانے پر فاقہ کشی کے الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ وہ غزہ میں خاطر خواہ امداد کی اجازت دینے کی کوششیں کرتا ہے۔