سونامی کی لہریں امریکی ساحل سے بھی ٹکرا گئیں

روس اور جاپان میں آنے والے 8.8 شدت کے ہولناک زلزلے کی اثرات امریکا تک جا پہنچے اور سونامی کی لہریں امریکی ساحل سے بھی ٹکرا گئی ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس اور جاپان کو نشانہ بنانے کے بعد سونامی کی لہروں نے امریکا کا رخ کیا اور امریکی ساحل سے بھی ٹکرا گئی ہیں جس کے باعث ساحلی علاقوں سے لوگوں کی منتقلی شروع ہو گئی ہے۔

پیسیفک سونامی وارننگ سینٹر کا کہنا ہے کہ سونامی کی لہریں ہوائی کے ساحل سے ٹکرانا شروع ہو گئی ہیں اور اب تک سب سے اونچی چار فٹ کی لہر ریکارڈ کی گئی ہیں۔

سونامی کی لہروں کے ساحل سے ٹکرانے کے بعد ہوائی میں ہزاروں افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

دوسری جانب ہوائی کے گورنر جوش گرین کا کہنا ہے کہ اب تک کوئی ایسی لہر نہیں آئی ہے، جو خطرے کا باعث ہو۔ تاہم خطرہ برقرار ہے۔

انہوں نے کہا کہ صورت حال سنگین ہو سکتی ہے، لوگ اس کو سنجیدگی سے لیں اور اونچے مقامات پر پناہ لیں، کیوں کہ 10 فٹ اونچی لہریں ٹکرانے کا امکان ہے۔

امریکی سونامی وارننگ سینٹر نے ایکدواڈور کو بھی خبردار کیا کہ 10 فٹ اونچی لہریں ایکواڈور سے ٹکرا سکتی ہیں۔

دوسری جانب امریکی کوسٹ گارڈ کا بحری جہازوں کو ہوائی کی بندرگاہوں سے دور رہنے کا حکم دیا ہے۔

واضح رہے کہ آج روس کے مشرقی ساحل کے قریب علاقے کمچاٹکا (Kamchatka) میں 8.8 شدت کا ہولناک زلزلہ آیا، جس نے تباہی مچا دی، جس کے بعد امریکا، چین، جاپان اور دیگر ملکوں میں سونامی وارننگ جاری کر دی گئی تھی۔

زلزلے سے متعدد گھر منہدم اور عمارتیں لرز گئیں، روس کے مشرقی علاقے سے 3 سے 4 میٹر اونچی لہریں ٹکرا گئیں جس سے مختلف علاقے زیر آب آ گئے ہیں۔ کمچاٹکا کے گورنر نے کہا کہ یہ زلزلہ دہائیوں میں آنے والا سب سے زیادہ طاقت ور تھا، نقصانات کا جائزہ لے رہے ہیں۔

جاپان کے مختلف علاقوں میں سونامی کی لہروں کے بعد سائرن بجائے گئے، جزیرے ہوکیڈوں سے سونامی کی لہریں ٹکرائیں، اور ٹوکیو میں بھی ہائی الرٹ کر دیا گیا اور نیوکلیئر پلانٹ بھی خالی کروا لیا گیا۔

https://urdu.arynews.tv/japan-tsunami-warning-prediction-30-july-2025/