کشتی ڈوبنے سے 13 تارکین وطن کی لاشیں نکال لی گئیں

تیونس نے ساحل کے قریب کشتی ڈوبنے سے 13 تارکین وطن کی لاشیں نکال لی ہیں۔

تیونس کے ساحلی محافظوں نے کہا ہے کہ اس نے 13 افریقی تارکین وطن کی لاشیں نکال لی ہیں اور 25 کو اٹلی جاتے ہوئے کشتی ڈوبنے کے بعد بچا لیا ہے۔

یہ سانحہ Sfax شہر کے قریب پیش آیا تاہم کوسٹ گارڈ نے یہ نہیں بتایا کہ کشتی ڈوبنے کے وقت ساحل سے کتنی دور تھی۔

تیونس کو ہجرت کے ایک بے مثال بحران کا سامنا ہے جس نے لیبیا کو یورپ میں بہتر زندگی کی امید میں افریقہ اور مشرق وسطیٰ میں غربت اور تنازعات سے فرار ہونے والے لوگوں کے لیے خطے کے اہم روانگی کے مقام کے طور پر تبدیل کر دیا ہے۔

رائٹرز کے مرتب کردہ اعدادوشمار کے مطابق شمالی افریقی ملک کے ساحلوں سے مرنے اور لاپتہ ہونے والوں کی تعداد 2023 کی پہلی ششماہی میں بڑھ کر 630 کے قریب ہو گئی ہے جو پچھلے کسی بھی سال کے مقابلے کہیں زیادہ ہے۔

تیونس پر یورپی ممالک کا دباؤ ہے کہ وہ اپنے ساحلوں سے بڑی تعداد میں لوگوں کی روانگی کو روکے لیکن صدر قیس سعید نے کہا ہے کہ وہ سرحدی محافظ کے طور پر کام نہیں کریں گے۔