انقرہ : ترکیہ میں ملک کے صدر رجب طیب اردگان کی تصویر بگاڑنے پر 16 سالہ نوجوان کو لینے کے دینے پڑگئے، مقامی حکام نے انتخابی مہم کے پوسٹر پر مونچھیں بنانے پر اسے حراست میں لے لیا۔
اس حوالے سے مقامی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ترک حکام نے 16 سالہ لڑکے کو رجب طیب اردگان کی انتخابی مہم کے پوسٹر پر مونچھیں بنانے پر پکڑ کر جیل بھیج دیا گیا ہے۔
حزب اختلاف کے کئی قریبی ذرائع ابلاغ بشمول روزنامہ بیرگن، کمہوریئت اور نجی ٹی وی اسٹیشن ہالک ٹی وی نے اپنی رپورٹس میں کہا ہے کہ جنوب مشرقی قصبے مرسین کے نوجوان پر اپنے گھر کے قریب پوسٹر کو قلم سے خراب کرنے، ہٹلر جیسی مونچھیں بنانے اور توہین آمیز تحریر کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ نوجوان کو سی سی ٹی وی کیمروں سے شناخت ہونے کے بعد گرفتار کیا گیا، پولیس اہلکاروں نے اس کے گھر جاکر پوچھ گچھ کی جس کے بعد اس نے اپنی حرکت کا اعتراف کیا۔
بعد ازاں ملزم کو "صدر کی توہین” کرنے کے جرم میں پبلک پراسیکیوٹر کے سامنے لے جایا گیا جہاں اسے سزا سنانے کے بعد جیل بھیج دیا گیا۔
واضح رہے کہ اردگان نے 28 مئی کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے دوسرے راؤنڈ میں مسلسل تیسری بار شاندار کامیابی حاصل کی
ترک وزارت انصاف کے مطابق "صدر کی توہین” ترکی میں سب سے عام جرائم میں سے ایک ہے، جس کے نتیجے میں گزشتہ سال 16,753 سزائیں سنائی گئیں۔