ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے اس عزم کا اعائدہ کیا ہے کہ ترکیہ اناج کی ترسیل کی بحالی کیلئے کوششیں جاری رکھےگا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کا روسی ہم ولادیمیر پیوٹن سےٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں بحیرہ اسود کے ذریعےاناج کے معاہدے کی اہمیت کو امن کے پُل کے طور پر اجاگر کیا گیا۔
ٹیلیفونک گفتگو میں طیب اردوان نے کہا کہ اناج کے معاہدے کی بحالی کےلیے سفارت کاری جاری رکھیں گے اور اناج کی ترسیل کی بحالی کیلئےکوششیں جاری رکھی جائیں گی۔
انہوں نے واضح کیا کہ اناج کی ترسیل کی طویل مدتی معطلی سےکسی کو فائدہ نہیں ہوگا اناج کی ضرورت والے کم آمدنی والےممالک کوسب سےزیادہ نقصان پہنچےگا، ڈیل کے نفاذ سے قیمتیں 23 فیصد کم ہوئی تھیں 2 ہفتے میں 15فیصد پھر بڑھ گئیں۔
یہ معاہدہ، جسے اقوام متحدہ اور ترکی نے ثالثی سے طے کیا تھا، اس کا مقصد یوکرین میں جنگ کی وجہ سے روکے گئے اناج کو بحیرہ اسود کی بندرگاہوں سے محفوظ طریقے سے برآمد کرنے کی اجازت دے کر خوراک کے عالمی بحران کو روکنا تھا۔
روس کے دستبردار ہونے کے بعد یوکرین کو بحیرہ اسود کے راستے محفوظ طریقے سے اناج برآمد کرنے کی اجازت دینے والا معاہدہ باضابطہ طور پر ختم ہوگیا ہے۔