اردوان نے اسرائیلی وزیر اعظم کو ’ہٹلر‘ قرار دے دیا

اردوان نے اسرائیلی وزیر اعظم کو ’ہٹلر‘ قرار دے دیا

انقرہ: ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بن یامن نیتن یاہو اڈولف ہٹلر سے بالکل مختلف نہیں۔ انہوں نے غزہ پر اسرائیلی حملوں کو نازیوں کے یہودیوں کے ساتھ سلوک سے تشبیہ دی۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ترکیہ نے اسرائیل کی جانب سے غزہ پر فضائی اور زمینی حملوں کی سخت مذمت کی اور اسے ’دہشتگرد ریاست‘ قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ بن یامن نیتن یاہو کے خلاف عالمی عدالتوں میں مقدمہ چلنا چاہیے۔

رجب طیب اردوان نے اپنے بیان میں کہا کہ ترکیہ اُن ماہرین تعلیم اور سائنسدانوں کا خیر مقدم کرے گا جو غزہ کے تنازعے پر اپنے خیالات کیلیے ظلم و ستم کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی حمایت کرنے والے مغربی ممالک جنگی جرائم میں ملوث ہیں۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ یہ لوگ ہٹلر کو برا بھلا کہتے تھے لیکن اب ان دونوں میں کیا فرق رہ گیا؟ یہ ہمیں ہٹلر کی یاد دلا رہے ہیں، کیا یہ اسرائیلی وزیر اعظم جو کچھ کر رہا ہے وہ ہٹلر سے کم ہے؟

ترکیہ صدر نے کہا کہ اسرائیل ہٹلر سے کئی زیادہ خوش قسمت ہے کیونکہ اسے مغربی ممالک سے سپورٹ حاصل ہے، امریکا بھی اس کے ساتھ مکمل تعاون کر رہا ہے، انہوں نے 20 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔

گزشتہ ماہ رجب طیب اردوان نے اپنے ایک بیان میں اسرائیل کو ’دہشتگرد ریاست‘ قرار دیتے ہوئے اس کی حمایت کرنے والے مغربی ممالک پر شدید تنقید کی تھی۔

رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ اسرائیل ایک دہشتگرد ریاست ہے جو غزہ میں جنگی جرائم اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی مین ملوث ہے، اسرائیل کی جانب سے فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے خلاف فوجی مہم اور انسانی تاریخ کے سب سے بے رحمانہ حملوں کو مغرب کی سپورٹ حاصل ہے۔