ترک صدر کا امریکا سے فلسطینی رہنماؤں کو ویزا دینے کا مطالبہ

ترک صدر رجب طیب اردوان نے امریکا سے فلسطینی رہنماؤں کو ویزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

صدر اردوان نے زور دیا کہ امریکا فوری طور پر فلسطینی قیادت کو ویزا نہ دینے کا فیصلہ واپس لے، فلسطینی وفد کی جنرل اسمبلی میں غیرموجودگی صرف اسرائیل کو خوش کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ امریکی فیصلہ اقوام متحدہ کے قیام کے بنیادی مقصد کے منافی ہے جنرل اسمبلی دنیا کے مسائل پر بات اور حل کےلیے ہے امریکا کو چاہیے اسرائیل کے قتل عام کو روکنے کےلیے قدم اٹھائے۔

https://urdu.arynews.tv/turkey-all-trade-with-israel/

امریکی محکمہ خارجہ نے محمود عباس سمیت 80 فلسطینی نمائندوں کو ویزا جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان ٹومی پیگوٹ نے ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ آج ٹرمپ انتظامیہ اعلان کر رہی ہے کہ فلسطین لبریشن آرگنائزیشن اور فلسطین اتھارٹی کے اراکین کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے قانون کے مطابق ویزے نہیں دیے جائیں گے۔

روئٹرز کے مطابق امریکا فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کو اگلے ماہ اقوام متحدہ کے عالمی رہنماؤں کے اجتماع کے لیے نیویارک جانے کی اجازت نہیں دے گا، جہاں کئی امریکی اتحادی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ محمود عباس مین ہٹن میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں سالانہ اعلیٰ سطحی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے لیے نیویارک جانے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔ وہ وہاں ایک سربراہی اجلاس میں بھی شرکت کرنے والے تھے جس کی میزبانی فرانس اور سعودی عرب کریں گے، جہاں برطانیہ، فرانس، آسٹریلیا اور کینیڈا نے فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کا عہد کیا ہے۔