سانحہ لیاری کے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے شہر کراچی کی مزید دو مخدوش کثیر المنزلہ عمارتوں کو خالی کرا لیا مزاحمت پر 4 مکین دھر لیے۔
رواں ماہ عاشورہ کے صبح لیاری بغدادی میں کثیر المنزلہ عمارت کے منہدم ہونے سے 27 افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔ اس حادثے کے بعد مخدوش عمارتوں کو خالی کرا کے ان کے انہدام کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
لیاری کے مذکورہ حادثہ کے بعد متاثرہ عمارت سے متصل تین مخدوش عمارتوں کو ان کے مکینوں سے خالی کرا کے انہیں منہدم کر دیا گیا تھا اور آج بھی ضلع جنوبی میں مزید دو مخدوش عمارتوں کو مکینوں سے خالی کرا لیا گیا۔
کارروائی کے حوالے سے ڈائریکٹر ایس بی سی اے جنوبی نے بتایا کہ آج مزید دو مخدوش عمارتوں کو خالی کرانا شروع کر دیا گیا ہے۔ اس آپریشن کے دوران پولیس کی نفری اور ضلعی انتظامیہ بھی موجود رہی۔
انہوں نے بتایا کہ آپریشن کے دوران ابتدائی طور پر عمارت خالی کرنے سے وہاں کے مکینوں نے انکار کر دیا تھا۔ ایس بی سی اے اور ضلع انتظامیہ نے انہیں ایک گھنٹے کا وقت دے کر عمارتوں کو خالی کرایا۔ عمارت خالی کرنے پر مزاحمت کرنے والے 4 مکینوں کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔
ڈائریکٹر ایس بی سی جنوبی نے بتایا کہ خالی کرائی گئی عمارتوں کے مکینوں کے لیے عارضی رہائش کا بندوبست کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی واضح کیا کہ اب مخدوش اور غیر قانونی تعمیرات کے خلاف آپریشن یومیہ بنیاد پر ہوگا۔
واضح رہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے ) نے شہر قائد میں غیر قانونی زیر تعمیر عمارتوں کو فوری گرانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
ایس بی سی اے نے غیر قانونی عمارتوں کے خلاف بڑا ایکشن لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا شہر بھر میں غیر قانونی زیر تعمیر عمارتوں کو فوری گرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ عمارتیں مالکان کے خرچے پر گرائی جائیں گی اور عدم ادائیگی پر ٹیکس کی مدمیں وصولی ہوگی۔
انہدامی کارروائی گنجان آباد علاقوں سے شروع ہوگی، جس میں ضلعی انتظامیہ سے معاونت لی جائے گی اور بلڈنگ گرانے کے دوران تمام حفاظتی اقدامات یقینی بنائیں جائیں گے۔
ایس بی سی اے روزانہ کی بنیاد پر حکومت کو اس حوالے سے رپورٹ جمع کروائے گی، جس کے لیے تمام ایڈیشنل ڈائریکٹرز، ڈسٹرکٹ ، ریجنل اور ڈائریکٹر ڈیمولیشن کو ہدایات جاری کردی گئیں ہیں۔
https://urdu.arynews.tv/preliminary-investigation-report-into-building-collapse-incident-in-lyari/