برطانوی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ بندی مذاکرات ناکام ہونے کی صورت میں ’پلان بی‘ کی ضرورت ہے۔
ڈیوڈ کیمرون نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ برطانیہ رفح میں ’تصادم‘ کی صورت میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر آپشنز پر غور کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں سوچنا ہوگا کہ ’پلان بی کیا ہے‘؟ انسانی ہمدردی اور دیگر تنظیمیں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کیا کر سکتی ہیں کہ اگر رفح میں تصادم ہوتا ہے تاکہ لوگ تحفظ حاصل کر سکیں، انھیں خوراک مل سکے انھیں پانی مل سکے انھیں دوا مل سکے۔
کیمرون نے غزہ پر اسرائیل کی جنگ سے نمٹنے کے دوران برطانیہ کی ترجیحات کے حوالے سے بتایا کہ "ہم یرغمالیوں کو ان کے خاندانوں میں واپس کرنا چاہتے ہیں ہم غزہ میں امداد حاصل کرنے کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں یہ صحیح کام ہے حماس کے خطرے سے نمٹنے کے لیے اپنے دفاع کے جائز حق میں اسرائیل کی حمایت کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک دن میں 500 ٹرک دیکھنا چاہتے ہیں ہم پانی کو واپس آنا دیکھنا چاہتے ہیں ہم اشدود اور ایک شمالی کراسنگ پوائنٹ کو کھلا دیکھنا چاہتے ہیں۔