برطانیہ نے اسرائیلی آباد کاروں کے خلاف نئی پابندیوں کا اعلان کر دیا۔
اسرائیلی آباد کار مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر حملوں میں ملوث ہیں جس پر برطانیہ نے 3غیرقانونی آباد چوکیوں اور 4 گروپوں پر پابندی کا اعلان کیا۔
برطانوی وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے آبادکاروں کو تشدد کرنے کی اجازت دے رکھی ہے برطانیہ اب تک اسرائیلی آبادکاروں پر 3 بار پابندیاں لگا چکا ہے۔
اس سے قبل برطانیہ نے انتہاپسند اسرائیلی آباد کاروں کے داخلے پر پابندی کا اعلان کیا تھا۔
14دسمبر 2024 میں اس وقت کے سیکریٹری خارجہ ڈیوڈ کیمرون کا کہنا تھا کہ انتہاپسند اسرائیلی آباد کاروں کے برطانیہ میں داخلے پر پابندی لگا دی ہے اور اسرائیل کو آبادکاروں کے تشدد کو روکنے کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے۔
یورپی یونین کی چیف ارسلا وان ڈر نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر حملوں کے ذمہ دار "انتہا پسند” اسرائیلی آباد کاروں کے خلاف اقدامات کی حمایت کی ہے۔
یورپی کمیشن کی صدر نے یورپی یونین کے قانون سازوں کو بتایا کہ میں مغربی کنارے میں حملوں میں ملوث افراد کو سزا دینے کے حق میں ہوں ان کا احتساب ہونا چاہیے اس تشدد کا حماس کے خلاف لڑائی سے کوئی تعلق نہیں ہے اور اسے روکنا چاہیے۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے پیر کے روز کہا تھا کہ بلاک "مغربی کنارے میں انتہا پسند آباد کاروں کے تشدد سے گھبرا گیا ہے اور اسرائیلی حکومت کے یروشلم میں مزید 1,700 ہاؤسنگ یونٹس کی منظوری کے فیصلے کی مذمت کرتا ہے جو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔