لندن: برطانیہ میں غیر قانونی بھارتی تارکین وطن اس حوالے سے بڑی مشکل میں پھنس گئے ہیں کہ ان کی اپیلیں سننے کی بجائے انھیں پہلے ملک بدر کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق برطانیہ نے بھارت کے غیر قانونی تارکین وطن کے گرد گھیرا تنگ کر دیا ہے، مجرم قرار دیے گئے بھارتی شہریوں کو فوری ملک بدر کر دیا جائے گا، اور غیر قانونی بھارتی تارکین کی اپیل ملک بدری کے بعد سنی جائے گی۔
برطانوی پالیسی کے تحت غیر قانونی داخلے یا جرائم پر پہلے ملک بدر کیا جائے گا، اس کے بعد وہ اپنا کیس بیرونِ ملک سے ویڈیو لنک یا دیگر ذرائع سے لڑ سکتا ہے۔
خیال رہے کہ برطانیہ کی حکومت اپنی متنازعہ ’پہلے ملک بدری، بعد میں اپیل‘ اسکیم کو توسیع دے رہی ہے، تاکہ 23 ممالک کے غیر ملکی مجرموں کو اس اسکیم کے تحت ملک بدر کیا جا سکے، برطانوی حکومتی وزرا کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے جیلوں میں بھیڑ بھاڑ کو کم کرنے اور جرائم اور امیگریشن کے بارے میں عوامی خدشات کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔
’مودی ٹرمپ سے ملاقات کریں گے‘: بھارتی میڈیا غیر مصدقہ خبریں پھیلانے لگا
یہ پروگرام فی الحال 8 ممالک کے شہریوں پر لاگو ہوتا ہے، مزید ممالک شامل ہونے سے اس کا حجم 3 گنا بڑھ جائے گا، اس فہرست میں اب بھارت، بلغاریہ، آسٹریلیا، کینیڈا، انگولا، بوٹسوانا، برونائی، گیانا، انڈونیشیا، کینیا، لٹویا، لبنان، ملائیشیا، یوگنڈا اور زیمبیا بھی شامل ہو رہے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ ملک بدری میں تاخیر کے قانونی نظام کا غلط فائدہ اٹھانے والے مجرموں کو اب اس توسیع کی مدد سے روکا جا سکے گا، جو لوگ انسانی حقوق کو نہیں مانتے، اور جرائم کرتے ہیں ان غیر ملکی شہریوں کو ان کی اپیلوں کی سماعت سے قبل ہی ملک بدر کر دیا جائے گا، اور پھر ویڈیو ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ان کے آبائی ممالک سے ان کی اپیلیں سنی جائیں گی۔