یوکرین نے ڈرون کے ذریعے روس کا نایاب لڑاکا طیارہ تباہ کر دیا

کیف: یوکرین نے ڈرون کے ذریعے روس کا نایاب لڑاکا طیارہ تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

روئٹرز کے مطابق یوکرین کی دفاعی انٹیلیجنس ایجنسی نے اتوار کے روز کہا ہے کہ یوکرینی افواج نے پہلی بار روس کے بالکل نئے اور نہایت جدید لڑاکا طیارے سخوئی ایس یو 57 کو تباہ کر دیا ہے۔

یوکرین فوج نے ٹیلیگرام چینل پر ایک پوسٹ میں سیٹلائٹ کی تصاویر بھی جاری کیں، جن سے اس حملے کی تصدیق ہوتی ہے، روس کے اس جدید نسل کے لڑاکا طیارے کو روس کے اندر ایک ملٹری بیس پر ڈرون حملے میں تباہ کیا گیا۔

دل چسپ بات یہ ہے کہ اس جنگی طیارے کو نیٹو نے ’سنگین جرم‘ کا نام دیا ہے، اسے یوکرینی ڈرون نے استراخان کے فوجی ایئربیس کے رن وے پر نشانہ بنایا۔ ٹیلیگرام پوسٹ میں لکھا گیا کہ تصاویر سے پتا چلتا ہے کہ 7 جون کو Su-57 سلامت کھڑا تھا، لیکن 8 جون کو حملے کے بعد وہاں دھماکے سے گڑھا بنا اور آگ لگنے کے شواہد بھی نظر آ رہے ہیں۔

یوکرین جنگ، پیوٹن نے فوج میں کرپشن پر پکڑ اچانک سخت کر دی

واضح رہے کہ Su-57 ایک سپرسونک، جڑواں انجن والا، پانچویں نسل کا اسٹیلتھ لڑاکا جیٹ ہے۔ اسے امریکی فضائیہ کے F-22 Raptor جیسے مغربی اسٹیلتھ جیٹ طیاروں کا مقابلہ کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔ اس کی تیاری 2002 میں شروع ہوئی، 2019 میں اس کی ایک آزمائشی پرواز اس وقت ناکام ہوئی جب طیارہ گر کر تباہ ہو گیا، تاہم اگلے برس 2020 میں اس کا پہلا طیارہ حاصل کیا گیا، اور یہ Kh-59 اور Kh-69 کروز میزائل لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔