امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر پیوٹن کے الاسکا سمٹ پر یوکرین کا ردعمل آگیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یوکرینی جنرل رومانینکو نے الاسکا سمٹ پر پیوٹن کی چالاکی اور ٹرمپ کی کمزوری قرار دے دیا۔
یوکرینی جنرل نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پیوٹن کو امریکا میں بلا کر ناقابل قبول طور پر جواز دیا گیا ہے، پیوٹن ایک بین الاقوامی مجرم ہے جسے کٹہرے میں لانا چاہیے۔
ان کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نے پابندیوں اور جنگ بندی پر کوئی قدم نہیں اٹھایا، یوکرین کو لڑائی جاری رکھنا ہوگی جب تک ٹرمپ سیاسی قوت نہ دکھائیں۔
یہ پڑھیں: ٹرمپ اور پیوٹن کی الاسکا میں ملاقات میں یوکرین جنگ بندی معاہدہ نہ ہوسکا
دوسری جانب یوکرینی تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ پیوٹن نے ٹرمپ کو خوش کرنے کے لیے باربار ان کے بیانات دہرا کر تعریف کی، پیوٹن نے پریس کانفرنس میں 8 منٹ تقریر کی اور ٹرمپ صرف تین منٹ بولے۔
تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ پیوٹن نے کہا جنگ کے اصل اسباب دور کیے بغیر امن ممکن نہیں، اصل اسباب کا مطلب یوکرین کی خودمختاری سے انکار ہے۔
یوکرینی تجزیہ کار کے مطابق روس معاشی اور جیو پولیٹیکل رعایتیں لے کر عالمی طاقت بننا چاہتا ہے، یوکرین کے ماہرین کے مطابق سمٹ کے بعد روس مزید حملے تیز کرے گا۔