کیف: یوکرین کے ایک فوجی جوان نے جنگ زدہ ماحول میں فارسی زبان میں نظم سنا کر سب کو حیران کر دیا۔ فوجی کی نظم پڑھنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ یوکرینی فوجی برف سے ڈھکے کھلے میدان میں کھڑا ہے اور کیمرے کی طرف دیکھ کر فارسی زبان میں نظم سنا رہا ہے۔
اس نے کہا کہ ”تم کیا سوچ رہے ہو؟ کون مانے گا تیری محبت نے میری روح کے جنگل کو جلا کر راکھ کر دیا۔“ فوجی جوان ایرانی صحافی سے بات چیت کر رہا تھا۔ صحافی نے اس سے فارسی میں نام اور شہر بھی پوچھا۔
Ukrainian soldier reciting Persian poetry in the battle field. The poem, addressed to a lover, asks who will tell you the news of my death?
"به چه میاندیشی، چه کسی باور کرد، جنگل جان مرا آتش عشق تو خاکستر کرد." pic.twitter.com/mhZSyliHFr— Farnaz Fassihi (@farnazfassihi) March 1, 2022
سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر اس ویڈیو کو یوکرینی اور ایرانی صارفین کی جانب سے وائرل کیا جا رہا ہے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ فوجی نے فارسی زبان میں نظم سنا کر یاد دہانی کرائی کہ ادب اور خاص طور پر شاعری میں لوگوں کو جوڑنے کی طاقت ہوتی ہے۔
یہ ایک فارسی نظم ہے جو حامد مصدق نے ایک عاشق کو مخاطب کرتے ہوئے کہی ہے اور عنوان ہے کہ ”تمہیں میری موت کی خبر کون بتائے گا؟“
- کبھی کبھی مجھے فکر ہوتی ہے
- میری موت کی خبر تمہیں کون سنائے گا؟
- وہ لمحہ جب تم کسی سے میری موت کی خبر سنو
- کاش میں آپ کا حسین چہرہ دیکھ سکتا
- اپنا سر ہلاتے ہوئے، "واہ! وہ مر گیا! کتنا افسوسناک ہے!”
- کاش میں اسے دیکھ سکتا
- میں اپنے آپ سے پوچھتا ہوں
- کون مانے گا
- تیری محبت جل کر راکھ ہو گئی
- میری روح کا جنگل