مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا کہنا ہے کہ غزہ کی تقریباً پوری آبادی بےگھر ہوچکی ہے، کہیں کوئی محفوظ نہیں۔
تفصیلات کے مطابق مشرق وسطیٰ کی صورتحال کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا سہ ماہی اجلاس منعقد ہوا جس میں غزہ کی صورتحال پرغور و خوص کیا گیا۔
سلامتی کونسل اجلاس کی سربراہی انتونیو گوتریس کی کابینہ کے چیف ایرل کورٹنے نے کی، اجلاس میں غزہ میں انسانی بحران سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایرل کورٹنے نے کہا کہ غزہ میں انسانی امداد کا نظام مکمل طور پر تباہی کے قریب ہے، غزہ میں امن و امان تباہ ہوچکا ہے اور مزید علاقائی پھیلاؤ کا خدشہ بڑھتا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی چیز فلسطینی عوام کی اجتماعی سزا کا جواز پیش نہیں کرسکتی، رفح کھنڈرات میں تبدیل ہوچکا ہے اور رفح کراسنگ بدستور بند ہے۔
ایرل کورٹنے کے مطابق غزہ میں تقریباً20 لاکھ لوگ بے گھرہوچکے ہیں، کہیں کوئی محفوظ نہیں، اقوام متحدہ غزہ میں امداد کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے۔
کابینہ چیف انتونیوگوتریس کا کہنا تھا کہ غزہ میں امداد کی فراہمی میں چیلنجز اور مہلک خطرات کا سامنا ہے۔
اجلاس سے خطاب میں ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے امدادی کارکنوں اور پناہ گاہوں پر حملے جاری ہیں، فریقین کو چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اپنے طرز عمل کو تبدیل کرنا چاہیے۔