اقوام متحدہ بنگلہ دیش میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرے گا

اقوام متحدہ نے بنگلہ دیش میں حالیہ طلبہ تحریک میں حسینہ واجد حکومت کی جانب سے کی جانے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔

بنگلہ دیش میں حالیہ طلبہ تحریک میں سابق وزیراعظم حسینہ واجد حکومت کے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن میں 400 سے زائد افراد ہلاک جب کہ سینکڑوں زخمی ہوئے۔ اس دوران انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیاں کی گئیں جس کی تحقیقات اب اقوام متحدہ نے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لیے فیکٹ فائنڈنگ ٹیم آئندہ ہفتے بنگلہ دیش بھیجے گا جس کی تصدیق بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے کر دی ہے اور یہ 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام کے بعد پہلا موقع ہوگا کہ اقوام متحدہ کی فیکٹ فائنڈنگ ٹیم وہاں کا دورہ کرے گی۔

رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ پروفیسر محمد یونس سے فون پر گفتگو کی اور فیکٹ فائنڈنگ ٹیم بھیجنے کے فیصلے سے آگاہ کیا۔

اس حوالے سے وولکر ترک نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے پیغام میں لکھا ہے کہ انہوں نے بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس سے ٹیلی فونک گفتگو میں یکجہتی کا اظہار کیا اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر تحقیقات کا یقین دلایا۔

واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں طلبا احتجاجی تحریک کے دوران 400 سے زائد افراد مارے گئے تھے، جن میں بڑی تعداد طلبا اور عام شہریوں کی تھی. ان میں سے 3 افراد کے قتل کی ایف آئی آر شیخ حسینہ واجد اور ان کے 15 حکام کے خلاف کاٹی گئی ہے۔

https://urdu.arynews.tv/sheikh-hasina-wazed-will-demand-extradition-of-from-india/