پاکستان میں دہشت گردی کیلئے افغان سرزمین کے استعمال ناقابل تردید شواہد منظر عام پر آگئے

خارجی عبداللہ

اسلام آباد : تیراہ آپریشن کے دوران گرفتار افغان شہری خارجی عبداللہ ولد نثار کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد دہشت گردی کیلئے افغان سرزمین کے استعمال ناقابل تردید شواہد سامنے آگئے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان میں دہشت گردی کیلئے افغان سرزمین کے استعمال ناقابل تردید شواہد منظر عام پر آگئے۔

ستائیس اگست کو تیراہ آپریشن کے دوران افغان شہری خارجی عبداللہ ولد نثار کوگرفتار کیا گیا، خارجی عبداللہ کی ویڈیو کے بعد افغان دہشت گردوں کی پشت پناہی کے ناقابل تردید شواہد سامنے آچکے ہیں۔

ویڈیو بیان مین خارجی عبداللہ نے بتایا کہ میرا تعلق ننگر ہار ولایت کے ضلع لال پورہ سے ہے، دہشت گردی کی ٹریننگ آبائی شہر ننگرہار میں حاصل کی، دہشتگردی کی تربیت کےبعدپاکستان میں حملےکرنے کی ہدایت کی گئی۔

خارجی کا کہنا تھا کہ پاکستان پر حملے کرنیوالےچونتیس افراد میں آئی ای ڈی کےماہربھی شامل تھے، حملے کیلئے ہمارےپاس وافر مقدار میں دھماکہ خیز مواد موجود تھا، ستارہ بانڈہ پر حملے میں پندرہ خوارج ہلاک اور دس زخمی ہوئے جبکہ باقی کمانڈربھاگ گئے، ساتھیوں کی ہلاکت کے بعد پاکستانی فوج کے سامنے ہتھیار ڈالنا پڑا۔

ٹھوس شواہد کی بنیادپرافغان عبوری حکومت کےکھوکھلےدعوےپھر دنیا کے سامنے آشکار ہوچکےہیں۔

اٹھائیس اگست کو افغان آرمی چیف نےبیان دیا کہ پاکستان نے دہشتگردی کےشواہدنہیں دیئے، افغان عبوری حکومت کوپاکستان کے خلاف اپنی دوغلے پن والی حکمت عملی کو بدلنا ہوگا، افغان عبوری حکومت کواپنی سرزمین سے فتنہ الخوارج کی سرکوبی کرنا ہوگی