بے روزگار ملازمین نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا دیا

اسلام آباد: مارگلہ کرشنگ انڈسٹری میں ملازمت سے محروم ہونے والے ملازمین نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا دیا، 4ماہ سے بے روزگار ملازمین نے چیف جسٹس کے نام 16 درخواستیں دے دیں۔

تفصیلات کے مطابق ملازمین نے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ بے روزگاری کا مسئلہ حل کیا جائے، کرشنگ انڈسٹری کی اچانک بندش سے ہزاروں خاندان متاثر ہیں، دیہاڑی دار مزدور کرونا وائرس میں پریشانیوں میں مبتلا ہیں۔

ملازمین کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے انڈسٹری بند کرنے کا حکم دیا جس سے ہزاروں بیروزگار ہوئے، بے روزگاری سے ہمارے گھروں میں فاقے کی نوبت آگئی ہے۔

ملازمین نے سپریم کورٹ سے اپنے فیصلے پر نظرثانی کی استدعا کردی۔

انہوں نے مزید کہا کہ کروناوائرس کی وجہ سے کہیں اور بھی ملازمت نہیں مل رہی، عدالت ٹیکسلاکرشنگ انڈسٹری کو متبادل تک چلانے کی اجازت دے۔

یاد رہے کہ رواں سال مارچ میں سپریم کورٹ نے مارگلہ پہاڑیوں پر کرشنگ کا عمل فوری طور پر روکنے کا حکم دیا تھا۔ ملازمین نے کورٹ سے اپیل کی ہے کہ وہ معاملے کی نظرثانی کرے۔