سالوں قبل قتل ہونے والے دو نوعمر بچوں اور دو خواتین کے قتل کی کڑیاں جیل میں موجود زیادتی کے مجرم سے جاملیں۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق تقریباً 50 سال قبل دو 14 سالہ بچوں اور دو خواتین کے قتل کا معمہ حلا نہیں ہوسکا تھا، ان جرائم کا تعلق اب ایک بھگوڑے امریکی قیدی سے جا ملا ہے جس کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ ایک سیریل کلر تھا۔
گیری ایلن سریری نامی مجرم 1970 کی دہائی کے وسط سے 1990 کی دہائی کے اواخر تک کیلیفورنیا سے فرار ہونے کے بعد کینیڈا میں روپوش رہا تھا۔ اس کا ایک وسیع مجرمانہ ریکارڈ تھا جس میں عصمت دری، اغوا اور چوری جیسے جرائم شامل تھے۔
1976 میں دو 14 سالہ بچوں ایوا ڈورک اور پیٹریشیا میک کیوین کو آخری بار کیلگری، البرٹا میں چہل قدمی کرتے دیکھا گیا تھا، بعدازاں ان کی لاشیں اگلے دن ایک ہائی وے انڈر پاس سے ملی تھیں۔
اسی سال 20 سالہ میلیسا ریہوریک جو کیلگری میں تھی اسے آخری بار ہائیکنگ پر جانے سے پہلے دیکھا گیا تھا۔ اگلے دن اس کی لاش کیلگری کے مغرب میں ایک بستی کی کھائی سے ملی۔
1977 میں 19 سالہ باربرا میکلین جو کہ کیلگری کی رہائشی تھی اور مقامی بینک میں کام کرتی تھی اسے ہوٹل کے بار سے آخری بار نکلتے دیکھا گیا تھا، اس کی لاش چھ گھنٹے بعد کیلگری کے بالکل باہر ملی تھی۔
ایلن سریری 2011 میں اڈاہو کی ایک ریاستی جیل میں عصمت دری کے جرم میں عمر قید کی سزا کاٹتے ہوئے مر گیا تھا، تاہم ڈی این اے اور مجرمانہ ڈیٹا بیس کے استعمال سے اس کے خاندان کی شناخت کی گئی تھی۔
البرٹا رائل کینیڈین ماونٹڈ پولیس سپرنٹنڈنٹ ڈیو ہال نے کہا کہ مغربی کینیڈا میں حل نہ ہونے والے قتل اور جنسی حملوں سے بھی سریری کا تعلق ہوسکتا ہے، حکام عوام سے مزید معلومات طلب کر رہے ہیں جو اسے دوسرے حل نہ ہونے والے مقدمات سے منسلک کر سکتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اب ہم اعلان کر رہے ہیں کہ ہم نے 1970 کی دہائی سے اب تک حل نہ ہونے والے چار قتل کو مردہ سیریل کلر، جنسی مجرم سے جوڑ دیا ہے۔