بھارت کے اترپردیش میں تجاوزات کی آڑ میں ہند ۔ نیپال سرحد کے 15 کلومیٹر کے دائرے میں کم از کم 20 مساجد اور مدارس کو شہید کردیا گیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ریونیو کوڈ کی دفعہ 67 کے تحت بہرائچ، شراؤستی، سدھارتھ نگر، مہاراج گنج، بلرام پور اور لکھیم پور کھیری اضلاع کے سرحدی علاقوں میں سینکڑوں ناجائز تعمیرات کو مسمار کیا گیا ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ شراؤستی ضلع میں 17 غیر تسلیم شدہ مدارس کے خلاف کارروائی کی گئی، جن میں سے 10 بھنگا تحصیل اور 7 جمنہا تحصیل میں واقع تھے۔
رپورٹس کے مطابق سدھارتھ نگر ضلع کی نوگڑھ تحصیل میں بھی ایک مسجد اور ایک مدرسہ سمیت پانچ تعمیرات کوتجاوزات کی آڑ میں مسمار کردیا گیا۔
بھارتی حکام کے مطابق لکھیم پور کھیری ضلع کی پلیا تحصیل کے کرشنا نگر کالونی میں غیر قانونی طور پر بنائی جا رہی ایک مسجد کو بھی منہدم کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت میں تجاوزات کی آڑ میں مساجد کو مسمار کئے جانے کا سلسلہ نیا نہیں ہے، اس سے قبل بھی یوپی کے شہر میرٹھ میں 168 سال پرانی ایک اور تاریخی مسجد کو انتظامیہ نے رات کی تاریکی میں شہید کردیا تھا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق انتظامیہ نے نصف شب کے وقت بلڈوزر چلا کر تاریخی مسجد کو شہید کیا، یہ مسجد دہلی روڈ پر سروس لین میں واقع تھی اور میٹرو و ریپڈ ریل کاریڈور کے درمیان تھی، جسے بنیاد بناکر حکام نے مسجد کو مسمار کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
مسجد کا بجلی کنکشن دو دن قبل منقطع کر دیا گیا تھا، جس کے بعد مقامی مسلمانوں نے خود ہی مسجد کو ہٹانے کی کوشش کی، تاہم، جمعہ کی رات انتظامیہ نے بلڈوزر لگا کر پوری مسجد کو مسمار کر دیا اور فوراً ملبہ بھی ہٹا دیا گیا۔
بھارت میں ایک اور تاریخی مسجد شہید
یہ مسجد دہلی روڈ پر جگدیش منڈپ کے قریب طویل عرصے قبل تعمیر کی گئی تھی، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ مسجد میٹرو کے تعمیراتی منصوبے میں رکاوٹ بن رہی تھی، جس کی وجہ سے اسے منہدم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔