امریکا نے مقبوضہ مغربی کنارے میں حملوں پر اسرائیلی آباد کاروں پر ویزا پابندیوں کا اعلان کر دیا۔
ایک بیان میں سیکرٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے انتہا پسند آباد کاروں کی مذمت کی جنہوں نے مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف پرُتشدد حملے کیے ہیں۔
اعلیٰ سفارت کار نے کہا کہ امریکا کسی بھی ایسے شخص کو ویزا دینے سے انکار کر دے گا جو مغربی کنارے میں امن، سلامتی یا استحکام کو نقصان پہنچانے میں ملوث ہے یا جو ایسے اقدامات کرتا ہے جو ضروری خدمات اور بنیادی ضروریات تک شہریوں کی رسائی کو غیر ضروری طور پر محدود کرتا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فوری طور پر خاندان کے افراد بھی پابندیوں کا شکار ہو سکتے ہیں۔
Today, I announced a new visa restrictions policy targeting individuals and their family members involved in or meaningfully contributing to actions that undermine peace, security, and stability in the West Bank. Violence against civilians will have consequences.
— Secretary Antony Blinken (@SecBlinken) December 5, 2023
بلنکن نے مزید کہا کہ انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اسرائیل مقبوضہ مغربی کنارے میں آباد کاروں کے تشدد کو روکنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کر رہا ہے جس کے بارے میں حقوق گروپوں کا کہنا ہے کہ جنگ کے دوران اس میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ واشنگٹن بھی "فلسطینی اتھارٹی کو یہ واضح کرنے کے لیے شامل کرنا جاری رکھے گا کہ اسے اسرائیلیوں کے خلاف فلسطینی حملوں کو روکنے کے لیے مزید اقدامات کرنا ہوں گے۔