اسرائیلی وزیر کا مسجد اقصیٰ میں دھاوا، امریکا کا سخت ردعمل

امریکا نے انتہائی دائیں بازو کے اسرائیلی وزیر کی مسجد اقصیٰ میں عبادت کو ’ناقابل قبول‘ قرار دے دیا۔

امریکا نے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں عبادت کرنے پر اسرائیل کے قومی سلامتی کے وزیر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ انھوں نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے مذاکرات کی کوششوں کو نقصان پہنچایا ہے۔

اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے صحافیوں کو بتایا کہ امریکا یروشلم کے مقدس مقامات کے حوالے سے تاریخی جمود کو برقرار رکھنے کے لیے مضبوطی سے کھڑا ہے اور کوئی بھی یکطرفہ اقدام جو اس طرح کے جمود کو خطرے میں ڈالے، ناقابل قبول ہے۔”

انہوں نے کہا کہ یہ نہ صرف ناقابل قبول ہے بلکہ ہمارے خیالات سے ہٹ کر ہے کیونکہ ہم اس جنگ بندی معاہدے کو ختم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

نیتن یاہو کے اتحاد میں انتہائی دائیں بازو کے وزراء میں سے ایک، Itamar Ben-Gvir نے آج مسجد اقصیٰ کے احاطے میں سینکڑوں اسرائیلیوں کے ہمراہ دھاوا بولا۔