امریکا نے یوکرین کے لیے اپنی فوجی امداد کے فنڈز ختم کر دیے ہیں اور پینٹاگون کا کہنا ہے کہ امریکا کے پاس اب یوکرین کو دینے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق پینٹاگون کے ترجمان میجر جنرل پیٹرک رائڈر نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی حکومت نے یوکرین کے لیے فوجی امداد کے لیے اپنے فنڈز ختم کر دیے ہیں اور جب تک قانون ساز ایک نیا امدادی پیکیج منظور نہیں کرتے تب تک واشنگٹن کے پاس یوکرین کو دینے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔
پیٹرک رائڈر نے کہا کہ پینٹاگون کو یوکرین کے لیے مزید 4 بلین ڈالرز کے ہتھیار خرچ کرنے کا اختیار ہے، لیکن اصل فنڈز دستیاب نہیں ہیں اور اسے کانگریس کو الگ کر دینا چاہیے۔
واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے یہ اعتراف اس وقت سامنے آیا ہے جب یوکرین کے وزیر خارجہ دیمتری کولیبا نے ایک امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں بتایا کہ ان کے ملک کا امریکی فوجی امداد کے بغیر کوئی “پلان بی” نہیں ہے اور یوکرین امریکا سے نئے جنگی ڈرونز طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں اور فضائی دفاعی صلاحیتوں سمیت دیگر سامان کا مطالبہ کرتا رہے گا۔