اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور عراقی وزیر خارجہ نے ایران امریکا کشیدگی میں کمی کیلئے مشاورتی سلسلے کو جاری رکھنے پراتفاق کیا جبکہ عراقی وزیرخارجہ نے کشیدگی کے خاتمے اور قیام امن کیلئے پاکستان کی کاوشوں کو سراہا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے عراقی وزیر خارجہ محمد علی الحکیم سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے ایران،امریکاکشیدگی سمیت خطے میں امن وامان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پرگہری تشویش ہے، یہ خطہ کسی نئی محاذ آرائی کا متحمل نہیں ہوسکتا، فریقین کومعاملات افہام وتفہیم سے حل کرنے کی ضرورت ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ فریقین کو خود مختاری،سالمیت کے تحفظ کو ملحوظِ خاطر رکھنا چاہیے، بات چیت کا ماحول پیدا کرنے کیلئے کشیدگی میں کمی لاناہوگی۔
وزیر خارجہ نے کہا اس معاملے پر ترکی،ایران، یواے ای کے وزرائے خارجہ سے رابطہ کیا ہے جبکہ سعودی عرب،قطر،روسی وزرائےخارجہ سےصورتحال پر تبادلہ خیال کیا، وزیراعظم کی ہدایت پرایران سمیت اہم دوروں پرروانہ ہورہاہوں۔
دونوں وزرائے خارجہ کا کشیدگی میں کمی کیلئے مشاورتی سلسلے کو جاری رکھنے پراتفاق کرتے ہوئے خطےمیں قیام امن کیلئے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے پر بھی اتفاق کیا۔
مزید پڑھیں : وزیر خارجہ قریشی سے نئے ایرانی سفیر کی ملاقات
عراقی وزیرخارجہ نے کشیدگی کے خاتمے اور قیام امن کیلئے پاکستان کی کاوشوں کو سراہا۔
اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نئے ایرانی سفیر سید محمد علی حسینی سے ملاقات میں ایران امریکا کشیدگی اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران کے تاریخی، مذہبی و کثیر الجہتی برادرانہ تعلقات ہیں۔ انہوں نے ایرانی سفیر سے کہا کہ توقع ہے آپ جیسے منجھے ہوئے سفارتکار کی تعیناتی سے تعلقات مستحکم ہوں گے۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں، پاکستان کشیدگی کم کروانے کے لیے مثبت کردار ادا کرنے کے لیے پر عزم ہے۔
ملاقات میں ایرانی سفیر نے تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے بہترین کاوشیں بروئے کار لانے کی یقین دہانی بھی کروائی۔