امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بھارت پر مزید ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کردیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ بھارت کو یوکرین میں جاری جنگ اور ہلاکتوں کی پرواہ نہیں وہ روس سے تیل خرید کر بھاری منافع فروخت کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی مصنوعات کی امریکا درآمد پر ڈیوٹی میں بڑا اضافہ کیا جائے گا، بھارت نے امریکا سے حاصل رعایتوں کا غلط فائدہ اٹھایا۔
امریکی صدر نے کہا کہ بھارتی منافع روسی جنگی مشین کو تقویت دے رہا ہے۔
اس سے قبل ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر انڈیا اور روس اپنی ’زوال پذیر‘ معیشتوں کو مل کرڈبونا چاہتے ہیں تو انہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
یہ پڑھیں: ’بھارت کی ٹریڈ پالیسی ناپسندیدہ ترین ہے‘ ٹرمپ نے ٹیرف لگا دیا
امریکی صدر کی جانب سے یہ سخت بیان بدھ کو بھارت سے امریکا برآمد کی جانے والی اشیا پر 25 فیصد محصول کے نفاذ کے اعلان کے اگلے ہی دن سامنے آیا تھا۔
اس محصول کا نفاذ یکم اگست 2025 سے ہو گا اور اس کے ساتھ ہی ساتھ امریکی صدر نے روس سے ہتھیاروں اور تیل کی خریداری کی وجہ سے انڈیا پر اضافی درآمدی ڈیوٹی (جرمانہ) عائد کرنے کی بھی بات کی ہے۔ اس اضافی ڈیوٹی کی شرح کیا ہو گی یہ تاحال واضح نہیں کیا گیا ہے۔
ٹرمپ نے انڈیا کے حوالے سے ان اقدامات کا اعلان ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب دونوں ممالک تجارتی معاہدے تک پہنچنے کے لیے گذشتہ کئی مہینوں سے بات چیت کر رہے ہیں۔
ٹرمپ نے اس معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے بھارت کو یکم اگست کی ڈیڈ لائن دے رکھی تھی تاہم تاحال یہ معاہدہ طے نہیں پا سکا ہے، اور اب اس ڈیڈ لائن سے دو دن پہلے ہی ٹرمپ نے انڈیا کے خلاف 25 فیصد ٹیرف کا اعلان کیا ہے۔