امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ امریکہ WCK عملے کے قتل کی اسرائیلی تحقیقات کا جائزہ لے رہا ہے۔
برسلز میں صحافیوں سے گفتگو میں امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ واشنگٹن اس ہفتے غزہ میں WCK کے امدادی کارکنوں کے قتل کے بارے میں اسرائیل کی انکوائری کا بغور جائزہ لے رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بہت اہم ہے کہ اسرائیل اس واقعے کی پوری ذمہ داری قبول کرے، یہ بھی اہم ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ وہ ذمہ داروں کو جوابدہ ٹھہرانے کے لیے اقدامات کر رہا ہے اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ آگے بڑھتے ہوئے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں کہ ایسا دوبارہ کبھی نہ ہو سکے۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ یہ حملے ایک "سنگین غلطی” تھا اور دو افسران کو برطرف اور تین دیگر کو اس بات پر سرزنش کی گئی ہے۔
WCK کا اصرار ہے کہ ایک آزاد کمیشن کو اس حملے کی تحقیقات کرنی چاہیے کیونکہ اسرائیلی فوج اپنی "ناکامی” کی تحقیقات نہیں کر سکتی۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتوریو گودریس نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے امدادی کارکنوں کی ہلاکت پر تحقیقات کافی نہیں ہتھیاروں کو خاموش ہونا چاہیے۔
گودریرس نے اس ہفتے سات امدادی کارکنوں کی ہلاکت کے بعد اسرائیل کی جانب سے "غلطیوں” کے اعتراف پر کہا کہ ضروری مسئلہ یہ نہیں ہے کہ غلطیاں کس نے کی ہیں؟ یہ فوجی طریقہ کار ہے جو ان غلطیوں کو بار بار بڑھنے کی اجازت دیتا ہے ان ناکامیوں کو دور کرنے کے لیے آزادانہ تحقیقات اور بامعنی تبدیلی کی ضرورت ہے۔