امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو نے شام پر اسرائیلی فضائی حملوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو میں وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکا دمشق کی اس صورتحال پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہے خطے میں کشیدگی کا بڑھنا کسی کےحق میں اچھا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایسے اقدامات کی حوصلہ افزائی نہیں کرتے جو تصادم کی راہ ہموار کریں ہم اتحادیوں کے تحفظ کےلیے پُرعزم ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا خطے میں استحکام کو بھی ترجیح دیتا ہے۔
https://urdu.arynews.tv/news-anchor-runs-for-cover-live-on-tv-after-israel-strikes-damascus/
رائٹرز کے مطابق اعلی امریکی سفارتکار نے کہا کہ ہم اس مسئلے پر کام کرنے جارہے ہیں میں نے ابھی متعلقہ فریقوں کے ساتھ فون پر گفتگو کی ہے ہمیں اس کے بارے میں بہت تشویش ہے ، اور امید ہے کہ آج بعد میں ہمارے پاس کچھ تازہ پیش رفت ہوگی۔
روبیو نے مزید کہا کہ امریکا چاہتا ہے کہ ملک کے جنوب میں شامی سرکاری فوجیوں اور مقامی ڈروز جنگجوؤں کے مابین جنگ بندی کے خاتمے کے بعد لڑائی بند ہو۔
اسرائیلی فوج نے شام کے دارالحکومت دمشق میں صدارتی محل کے قریب شامی وزارت دفاع پر فضائی حملے شروع کر دیے۔
الجزیرہ اور دیگر بین الاقوامی میڈیا پر دمشق میں ہونے والے حملوں کے فضائی مناظر دیکھے گئے ہیں جس میں متاثرہ علاقوں سے سیاہ بادل اٹھتے دکھائی دے رہے ہیں۔
یہ حملے اسرائیل کی جانب سے حملوں میں اضافے کی دھمکی دینے کے بعد ہوئے ہیں۔ اسرائیل نے کہا تھا کہ اگر شامی سرکاری فوجیں ملک کے جنوب سے واپس نہیں لی گئیں جہاں ڈروز اور سیکیورٹی فورسز کے مابین لڑ رہے ہیں تو انہیں نتائج بھگتنا ہوں گے۔