امریکی خاتون کی معصوم فلسطینی بچی کو ڈبونے کی کوشش

امریکی خاتون پر 3 سالہ فلسطینی نژاد امریکی لڑکی کو ڈبونے کی کوشش پر فرد جرم عائد کر دی گئی۔

ٹیکساس میں ایک خاتون پر اس سال کے شروع میں ایک تین سالہ فلسطینی امریکی لڑکی کو ڈوبنے کی کوشش میں ایک گرینڈ جیوری نے باضابطہ طور پر فرد جرم عائد کی ہے جس کے بارے میں پولیس کا کہنا ہے کہ نسلی منافرت سے محرک تھا۔

عدالتی ریکارڈ کے مطابق ملزمہ کی شناخت الزبتھ وولف کے نام سے ہوئی ہے، جس کی عمر 42 سال ہے اور اس پر ٹیرنٹ کاؤنٹی کی ایک گرینڈ جیوری نے فرد جرم عائد کی تھی جس میں نفرت انگیز جرائم میں اضافہ بھی شامل تھا۔

Elizabeth Wolf, accused of the attempted drowning of a 3-year-old Palestinian-American Muslim girl, poses for an undated police booking photograph in the Dallas suburb of Euless, Texas, U.S. Euless Police Department/Handout via REUTERS THIS IMAGE HAS BEEN SUPPLIED BY A THIRD PARTY. THIS IMAGE WAS PROCESSED BY REUTERS TO ENHANCE QUALITY, AN UNPROCESSED VERSION HAS BEEN PROVIDED SEPARATELY.

ملزمہ پر 10 سال سے کم عمر کے ایک شخص کے قتل کی کوشش اور جان بوجھ کر ایک بچے کو جسمانی چوٹ پہنچانے کا الزام لگایا گیا تھا۔ فرد جرم میں نفرت انگیز جرم کا عنصر وولف کی سزا کو بڑھا سکتا ہے۔

پولیس کی رپورٹ کے مطابق مئی میں حملہ یولیس کے مضافاتی علاقے ڈیلاس فورٹ ورتھ میں اپارٹمنٹ کمپلیکس کے سوئمنگ پول میں ہوا تھا۔ ملزمہ نے تین سالہ بچی کی والدہ سے پوچھا وہ کہاں سے ہیں؟ پھر ملزمہ نے بچی کو ڈبونے کی کوشش کی اور فرار ہو گئی۔

پولیس نے بتایا کہ ماں اپنی بیٹی کو پانی سے نکالنے میں کامیاب رہی اور مقامی ڈاکٹروں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر بچی کو طبی امداد دے کر جان بچا لی۔