اسلام آباد : سیکریٹری صنعت و پیداوار کا کہنا ہے کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کے 10 سے 11 ہزار ملازمین میں سے صرف 300 ملازمین کو برقرار رکھا جائے گا جبکہ باقی ملازمین کو خصوصی مراعاتی پیکج کے تحت فارغ کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس فاروق ستار کی زیر صدارت ہوا، جس میں یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش اور اس سے پیدا ہونے والی صورتحال پر غور کیا گیا۔
کمیٹی کی رکن سحر کامران نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش سے ہزاروں ملازمین بے روزگار ہو رہے ہیں، اسی طرح پی آئی اے کے ملازمین کے حوالے سے بھی خدشات موجود ہیں۔
اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکریٹری صنعت و پیداوار نے بتایا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کے تمام اسٹورز سیل کر دیے گئے ہیں اور ان کے مالی معاملات اب مزید سبسڈی کے بغیر نقصان میں جا رہے ہیں
ان کا کہنا تھا کہ جب تک سبسڈی ملتی رہی، یوٹیلیٹی اسٹورز بہترین انداز میں چلتے رہے۔
مزید پڑھیں : یوٹیلیٹی اسٹورز کرپشن کی وجہ سے بند کیے گئے، وفاقی وزیر
سیکریٹری نے کمیٹی کو بتایا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کے 10 سے 11 ہزار ملازمین ہیں، تاہم صرف 300 ملازمین کو برقرار رکھا جائے گا جبکہ باقی ملازمین کو خصوصی مراعاتی پیکج کے تحت فارغ کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملازمین کے لیے 27 ارب روپے کے پیکج کی منظوری کل اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) سے لی جائے گی۔
سحر کامران نے مؤقف اپنایا کہ اس وقت جتنے لوگ بے روزگار ہو رہے ہیں، اتنے نئے روزگار پیدا نہیں کیے جا رہے، جو ایک تشویشناک صورتحال ہے۔