نئی دہلی: بھارت کی شمالی ریاست اتراکھنڈ میں اتوار کی صبح سے منہدم ہونے والی سرنگ کے اندر پھنسے 40 کارکنوں کو بچانے کے لیے امدادی کارکن سر توڑ کوشش کر رہے ہیں، اور امدادی اہلکار دبے ہوئے کارکنوں سے رابطہ قائم کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق انڈیا کی ریاست اتراکھنڈ میں سرنگ کے منہدم ہونے سے پھنس جانے والے 40 مزدوروں کو ریسکیو کرنے کا آپریشن تیسرے روز میں داخل ہو گیا ہے اور اس کے لیے نئی مشینیں منگوائی گئی ہیں۔
سرنگ کی تعمیر کرنے والے مزدور اس وقت پھنس گئے تھے جب لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے اس کا کچھ حصہ دب گیا، امدادی اہلکار دبے ہوئے کارکنوں سے رابطہ قائم کرنے میں کامیاب ہو چکے ہیں اور انھیں پانی کے پائپوں کے ذریعے خوراک، پانی اور آکسیجن فراہم کر رہے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ وہ 48 گھنٹوں سے زیادہ وقت سے سرنگ میں دبے ہوئے کارکنوں کو منگل کی رات یا بدھ تک بچانے میں کامیاب ہو جائیں گے، فی الوقت 200 میٹر کے رقبے پر گرنے والی چٹانوں کو توڑنے میں بہت کم پیش رفت ہو پائی ہے، امدادی کارکن پھنسے ہوئے کارکنوں تک پہنچنے کے لیے نکلنے کا راستہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں اور یہ فاصلہ تقریباً 40 میٹر ہے۔
حکام کے مطابق سرنگ کو بلاک کرنے والی تقریباً 21 میٹر سلیب کو ہٹا دیا گیا ہے اور 19 میٹر کا راستہ ابھی صاف ہونا باقی ہے۔
#WATCH | Work to put large diameter pipes inside the Silkyara Tunnel in Uttarakhand's Uttarkashi to rescue 40 trapped labourers to begin soon pic.twitter.com/t3lmNZvFxt
— ANI (@ANI) November 14, 2023
#Uttarakhand Tunnel Crash: Rescue teams sending dry food to trapped workers through pipe pic.twitter.com/pPKAxDsT1A
— TOI Cities (@TOICitiesNews) November 14, 2023
کارکنوں کو بچانے کے لیے آج صبح سے ریسکیو ٹیموں نے ملبے کے ڈھیر میں سوراخ کر کے 900 ملی میٹر (36 انچ) قطر کے پائپ ڈالنے کی تیاری شروع کر دی ہے، جس کے ذریعے کارکنوں کو اوپر کھینچا جائے گا۔ اس سلسلے میں ملبے کے اوپر ایک پلیٹ فارم بنایا جا رہا ہے جہاں اوگر مشین کے ذریعے ڈرل کیا جائے گا۔
حکام کا کہنا ہے کہ سرنگ میں پھنسے کارکنوں کے پاس تقریباً 400 میٹر کا بفر ہے، جہاں وہ چل بھی سکتے ہیں اور سانس بھی لے سکتے ہیں۔ ریسکیو ٹیمیں واکی ٹاکی کے ذریعے مزدوروں کے ساتھ بات چیت بھی کر رہے ہیں اور انھیں حوصلہ اور امید دلائی جا رہی ہے۔